الیکٹورل بانڈس گھوٹالے کا کچا چٹھا دھیرے دھیرے کھل کر سامنے آرہا ہے۔ گھوٹالے کی پرتیں جیسے جیسے کھل رہی ہیں، بی جے پی گھوٹالے کے کیچڑ میں دھنستی نظر آرہی ہے۔ مجموعی طور پر بی جے پی نے مختلف کمپنیوں سے الیکٹورل بانڈس کی صورت میں 6566 کروڑ روپئے وصول کئے۔
غیر معیاری دوائیں بنا کر عوام کی جانوں سے کھلواڑ کرنے والی دوا ساز کمپنیوں تک سے بی جے پی نے الیکٹورل بانڈس کے ذریعے کروڑوں روپئے وصول کئے۔اب تک کی جانچ پڑتال سے یہ حقیقت سامنے آئی ہیکہ بی جے پی نے دواساز کمپنیوں سے 394 کروڑ روپئے حاصل کئے۔ کورونا کی غیر معیاری دوا بنانے والی Serum Institute Of India نے بی جے پی کے 52 کروڑ روپئے کے بانڈس خریدے۔ حال ہی میں سویڈن اور برطانیہ کی دواساز کمپنی آسٹرا زینیکا نے تسلیم کیا ہیکہ کورونا کی اسکی دوا کے مریضوں پر مہلک منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ Serum Institute Of India نے آسٹرا زینیکا کی دوا کوCovishield کے نام سے ہندستان میں فروخت کرکے192 کروڑ کا کاروبار کیا۔
Micro Labs نے اکتوبر2022 میں بی جے پی کو 6 کروڑ دئے۔اس سے چار مہینے پہلے اسکی دواؤں کے ایک یونٹ پر انکم ٹیکس نے چھاپہ مارا تھا۔ بی جے پی کے الیکٹورل بانڈس کی سب سے بڑی خریدار دوا ساز کمپنی گجرات کی Torrent Pharma ہے۔ اس نے61 کروڑ کے بانڈس خریدے۔ 2019 میں Torrent Pharma کا گجرات یونٹ بلڈ پریشر کی دوا Losartan کے معاملے میں چھان بین کی زد میں تھا۔ امریکہ کے Food and Drug Administration نے اپنی جانچ میں پایا تھا کہ Losartan دوا میں carcinogen کیمیکل شامل ہے یہ کیمیکل کینسر مرض کا سبب بنتا ہے۔ امریکہ کے Food and Drug Administration نے کمپنی کو اس سلسلے میں نوٹس جاری کیا تھا۔ لیکن گجرات کی drug regulator نے کمپنی کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔ کیونکہ Torrent Pharma پہلے ہی بی جے پی جے کے11.5 کروڑ کے بانڈز خرید چکی تھی۔2022 میں امریکہ کے Food and Drug Administration نے Torrent Pharma کے ایک اور دواساز یونٹ کو نوٹس جاری کیا تو کمپنی نے بی جے پی کو22 کروڑ کا چندہ دیدیا۔
گجرات کی ہی ایک اور دواساز کمپنی Zydus Healthcare کو 2021 میں کورونا کی دوا Remdesivir کے غیر معیاری ہونے کے سلسلے میں جانچ پڑتال کا سامنا تھا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ یہ دوا کورونا کے علاج میں موثر نہیں ہے۔ مئی 2021 میں بہار کے متعلقہ محکمے نے Remdesivir دوا کی ایک پوری کھیپ کو غیر معیاری پایا تھا۔ کمپنی کا یونٹ گجرات میں تھا لیکن ریاستی محکمہ نے کمپنی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی۔ اکتوبر2022 میں Zydus نے بی جے پی کو18 کروڑ کا چندہ دیدیا۔
2021 میں انکم ٹیکس محکمے نے دواساز کمپنی MSN کے دفتروں اور دواساز یونٹوں پر چھاپہ مار کرچار سو کروڑ ضبط کئے تھے ۔اس رقم کا کوئی حساب کتاب نہیں تھا۔ MSN نے نومبر 2023 میں بی جے پی کو20 کروڑ کا چندہ دیدیا اور معاملہ سرد خانے میں ڈال دیا گیا۔
تلنگانہ کی دواساز کمپنی Hetero نے 2022 میں اپریل اور جولائی کے درمیان 67.5 کروڑ کا چندہ دیا۔ Aurobindo Pharma کے ایک ڈائریکٹر کو دہلی میں دہلی شراب گھوٹالے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ Aurobindo Pharma نے26 کروڑ کے بی جے پی کے بانڈ خرید لئے۔موصولہ اعداد و شمار کے مطابق Hetero نے 2021 میں اپریل اور نومبر کے درمیان بی جے پی کو34.5 کروڑ کا چندہ دیا۔
کم و بیش 21 دواساز کمپنیوں کو بد عنوانی کے مختلف معاملوں میں سی بی آئی، ای ڈی یا انکم ٹیکس کی جانچ کا سامنا تھا لیکن انہوں نے بی جے پی کے کروڑوں کے الیکٹورل باند خرید کر جانچ پڑتال سے پیچھا چھڑالیا۔ایک طرح سے بی جے پی نے قانونی کاروائی سے بچانے کے لئےبد عنوان کمپنیوں سے ہفتہ وصول کیا۔