qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

اسلام کو آج بھی کردار کے ذریعے پھیلایا جا سکتا ہے۔

یہ حقیقت ہیکہ اسلام تلوار کے زور پر نہیں بلکہ حسن اخلاق اور کردار کے ذریعے پھیلا۔ اس کا سب سے پہلا اور بہترین نمونہ خود رسول اکرام کی ذات والا صٖفات ہے۔ انکی ہی طرح انکے اہل بیت علیہ السلام کے کردار اور اخلاق حسنہ نے لوگوں کو متاثر کیا۔ اسلام کی تبلیغ کا بہترین ذریعہ اخلاق اور کردار ہی ہے۔ ہر دور میں ایسے افراد رہے ہیں جن کے کردار اور حسن اخلاق سے متاثر ہو کر لوگ اسلام قبول کرتے رہے ہیں۔ مذہب حقہ قبول کرنے میں عمر کی کوئی قید نہیں ہوتی ہے۔ اسکی بہترین مثال بیلجئم کی جیورگاٹ لے پال خاتون ہیں جنہوں نے 92 برس کی عمر میں اسلام کی آغوش میں پناہ لی۔ انہیں اسلام کی طرف راغب کرنے والا انکا ہمسایہ مسلم خاندان تھا۔ بات جنوری2020 کی ہے۔

جیورگاٹ لے پال (Georgette Lepaulle) بلیجیم کی معمر خاتون ہیں۔ جب وہ 92 برس کی ہوئیں تو انکی اولاد ان سے پیچھا چھڑانےکے بارے میں سوچنے لگی۔۔ ایک دن انکے بچوں نے طے کیا کہ انہیں پیرخانے (اولڈ ہاوس) کے حوالے کر دیا جائے۔جیورگاٹ لے پال کے پڑوس میں مراکش کا ایک مسلم خاندان آباد تھا۔۔ 40 سال سےالسید محمد مداح کی مسلم فیملی کے ساتھ ان کے تعلقات تھے۔ السید محمد مداح کا گھرانہ مسلم روایات کا امین تھا۔ گھر کا بچہ بچہ بزرگوں اور خصوصاً ماں باپ کی بہت عزت و توقیر کرتا تھا۔۔ محمد مداح کی والدہ بھی بوڑھی اور جیورگاٹ لوبپول کی ہم عمر تھیں۔ جب محمد مداح کو معلوم ہوا کہ پڑوس والے اپنی ماں سے جان چھڑانے والے ہیں تو اس نے ان سے کہا کہ اگر یہ بزرگ خاتون تمہارے لئے بوجھ ہے تو اسے میرے حوالے کردو، یہ میری ماں کے ساتھ رہے گی اور میں اپنی ماں کی طرح اس کا خیال رکھوں گا۔ اس طرح جیورگاٹ لے پال محمد مداح کے گھر میں رہنے لگیں۔ اس بزرگ عیسائی خاتون نے یہاں آکر جو ماحول دیکھا تو اس کی حیرت کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا۔ سارے اہل خانہ مداح کی ماں کیلئے پلکیں بچھانے کو تیار رہتے تھے۔ جب کوئی باہر سے آتا ہے تو سب سے پہلے انہیں سلام کرکے ہاتھوں کا بوسہ لینا ضروری سمجھتا ہے۔ مداح کی بوڑھی ماں گھر کی ملکہ تھی۔۔ مداح کی ماں کی ہی طرح گھر والے انکا بھی اسی طرح احترام کرنے لگے۔۔ اس نے سوچا کہ شروع شروع کی بات ہے بعد میں اس گھر والوں کا رویہ بھی میرے گھر والوں کی طرح بدل جائےگا۔ لیکن۔ ایسا نہیں ہوا۔ کئی دن گزرنے کے بعد بھی اس کی خدمت و عزت میں کوئی کمی نہیں آئی تو اس نے سوچنا شروع کا کہ اس گھر کے لوگوں کا دین کتنا خوبصورت ہے۔ یہ تو سراسر رحمت ہے۔ مجھے بھی اس دین میں شامل ہونا چاہئے۔ چنانچہ 92 برس کی عمر میں عیسائی خاتون کلمہ پڑھ کر نور اسلام سے منور ہو گئیں۔ اب یہ جیورگاٹ لے پال نہیں نور کہلاتی ہیں۔ طرح وہ اسلام قبول کرنے والی دنیا کی سب سے معمر خاتون بن گئیں۔۔ وہ ابھی حیات ہیں اور مراکشی خاندان کے ساتھ ان کے ہی گھر میں عزت اور احترام کے ساتھ عمر بسر کر رہی ہیں۔
(بشکریہ۔۔روزنامہ البیان، یو اے ای۔ روزنامہ الشروق)

Related posts

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر قاتلانہ حملہ ناکام

qaumikhabrein

موت زندگی کا خاتمہ نہیں ابدی زندگی کا آغاز ہے۔ مولانا ذیشان حیدر

qaumikhabrein

حج سے قبل خانہ کعبہ کی چھت کی صفائی۔

qaumikhabrein

Leave a Comment