مکتبِہ نرجس (س) کے زیرِ اہتمام ایران کے صدر رئیسی اور دیگر شہدوں کی یاد میں ترعزیتی جلسہ اور مجلس وعزا منعقد کی گئی۔ پروگرام انجمنِ امامیہ رچمنڈ ٹاؤن کی نگرانی میں عزاخانہء قمرِ بنی ہاشم میں منعقد ہوئے۔۔
گل افروز نے سورہء یٰسین کی تلاوت سے جلسہ کا آغاز کیا صدرِ مکتبِ نرجس صبا فاطمہ نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور نظامت کی۔مشہور ذاکرات نے امام حسین علیہ السلام کی بارگاہ میں سلام و مرثیہ پیش کیا، معروف ذاکرہ و عالمہ مخلص فاطمہ نے ایران کے صدر شہید ابراھیم رئیسی کی زندگی پر روشنی ڈالی۔ عالمہ ایلیہ مستری نے شہادت کے مراتب بیان کئے، ذاکرہ و عالمہ ریاض فاطمہ نے شہدائے ایران کی زندگی کے حالات کو بیان کرتے ہوئے خواتین کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کیا۔ذاکرہ عالیہ نقوی نے شہادت کے مفہوم اور درجات کا ذکر کرتے ہوئے انسان کے کردار کی بلندی پر روشنی ڈالی اور مصائبِ مظلوم کربلا بیان کئے۔ اس موقع پر ذاکرہ انجم رضا،ذاکرہ ارم فاطمہ، مقسوم زہرا سکریٹری مکتبِ نرجس، خازن مسمٰی بتول, مکتبِ نرجس کی ارکین، اور شہر کی معروف انجمنوں کی ذمہ دار اور کثیر تعداد میں مومینات نے شرکت کی۔
عالمہ شاداب زہرا کی اقتداء میں مومینات نے نمازِ جماعت ادا کی، آخر میں مکتبِ نرجس کی بانی مرحومہ عالمہ منزہ بتول، مرحوم مولانا رضا پاشاہ ، سابق صدرِ مکتب نرجس مرحومہ سلطانہ اور شہدائے ایران کے ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ یاد رہے کہ مرحوم مولانا رضا پاشاہ قوم و ملت کے بڑے خدمت گزار اور ایک بہترین مبلغ تھے ان کے بعد ان کےفرزند عمران اس وقت بہتر طریقے سے عزاخانہء قمرِ بنی ہاشم علیہ السلام کی اور مومنین اور مہمانوں کی خدمت انجام دے رہے ہیں، مسمٰی بتول اور مقسوم زہرا نے شکریہ ادا کیا، انجم رضا نے حاضرین میں تبرک تقسیم کیا۔