مرجع تقلید آیت اللہ سید علی سیستانی نے ذاکرین اور مقررین سے کہا ہیکہ وہ اپنی تقاریر میں انتہا پسندی سے پرہیز کریں۔ آیت اللہ سیستانی کا کہنا ہیکہ اسرائیل اس بات سے خوش ہوتا ہیکہ مسلم امت آپس میں متحد نہ ہو۔آیت اللہ سیستانی کا کہنا ہیکہ وہی تقریر صحیح ہے جو امت کو متحد ہونے کی دعوت دے۔ مرجع تقیلد ہونے کی حیثیت سےآیت اللہ سیتانی کی نصیحت بھی حکم کا درجہ رکھتی ہے۔اور انکی تقلید کرنے والوں کے اوپر اس پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ ایک مرجع تقلید کی طاقت کا اندازہ اسلام دشمن طاقتیں اس وقت لگا چکی ہیں کہ جب آیت اللہ سیستانی نے داعش کے خلاف جہاد کا حکم دیا تھا اور عراق میں بلا تفریق مذہب اور مسلک تمام عوام سر پر کفن باندھ کر داعش کے خلاف میدان میں آگئے تھے۔
previous post
next post