آیت اللہ سید محمد سعید الحکیم طباطبائی کا نجف اشرف میں انتقال ہو گیا ہے۔ وہ 87 برس کے تھے۔ اہل خانہ کے مطابق آیت اللہ کی موت حرکت قلب بند ہوجانے کے سبب ہوئی۔
انہوں نے نجف اشرف میں الحیات اسپتال میں آخری سانس لی۔
آیت اللہ سعید الحکیم جید عالم اور مرجع محسن الحکیم کے خانوادے کے چشم و چراغ تھے۔اس خانوادے نے عالم تشیع کو بڑے بڑے عالم ہی نہیں بلکہ اعلم دئے ہیں ۔
آیت اللہ سعید الحکیم کے اچانک انتقال سے دنیائے شیعیت میں رنج و غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مرجع تقلید آیت اللہ سیستانی نےآیت اللہ سعید الحکیم کی موت پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
ہندستان کے شیعی حلقوں میں بھی آیت اللہ سعید الحکیم کی وفات پر غم و الم کا اظہار کیا جارہا ہے۔
مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن (تلنگانہ) کے صدر مولانا علی حیدر فرشتہ نے آیت اللہ العظمیٰ سید محمد سعید طباطبائی الحکیم کی وفات پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انکی رحلت سے علم و حکمت کا ایک مضبوط ستون منہدم ہو گیا۔آیت اللہ العظمیٰ سید محمد سعید طباطبائی الحکیم عراق کے مراجع اربعہ ( یعنی آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی
،آیت اللہ العظمیٰ شیخ بشیر نجفی ،آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد فیاض اور خود مرحوم طاب ثراہ ) میں نہایت بزرگ اور قدر و منزلت کے حامل گردانے جاتے تھے جن کی عراق میں رسمی اور قانونی اعتبار سے بے حد عزت و شہرت و مقبولیت ہے۔آندھرا پردیش شیعہ علما بورڈ نے بھی آیت اللہ سعید الحکیم کی وفات پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
بورڈ کے صدر مولانا عباس باقری اور دیگر ارکان نے ایک بیان میں کہا ہیکہ آیت اللہ سعید الحکیم کی رحلت سےشیعت کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔
آیت اللہ سعید الحکیم کی وفات سے نجف اشرف سوگ میں ڈوبا ہوا ہے۔ زیر نظر ویڈیو میں نجف کے اعلیٰ علما انکی میت کے پاس گریہ و زاری کرتے نظر آرہے ہیں۔