اورنگ آباد تبدیلی نام کے معاملے پر سپریم کورٹ سے از خود نوٹس لینے کی گزارش کی گئی ہے۔ بیرسٹر عمر کمال فاروقی نے اس سلسلے میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چڈ کی عدالت میں ایک درخواست پیش کی ہے۔ درخواست میں ملک کے مختلف شہروں کے نام بدلنے کے معاملات کا عدالت سے ازخود نوٹس لینے کی درخواست کی گئی ہے۔ بیرسٹر عمر کمال فاروقی نے اس بات کی جانکاری اورنگ آباد میں ایک پریس کانفرنس میں دی۔
میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عمر نے بتایا کہ جس تیزی سے تاریخی شہروں کے نام بدلے جارہے ہیں اس کے نتیجے میں دستور ہند کے آرٹیکل 14 کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ عمر کمال فاروقی نے تبدیلی نام کی گائیڈ لائن کو ذہن میں رکھنے کی اپیل بھی کی ہے، انھوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے ملک کا آپسی بھائی چارہ متاثر ہورہا ہے اور بدامنی کا اندیشہ ہے۔ بیرسٹر عمر کمال نے ریاستی حکومتوں پر وزارت داخلہ کی پانچ گائیڈ لائن میں سے چار کو ننظر اندازا کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔
عمر کمال فاروقی کے مطابق تبدیلی نام کی آڑ میں مذہبی منافرت کو بڑھاوا دیا جارہا ہے جس کے خطرناک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ بیرسٹر کمال نے سپریم کورٹ سے عدالت عظمیٰ کی سربراہی میں جیوڈیشیل کمیٹی تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ قانونی تقاضوں کی پامالی کو روکا جاسکے۔ بیرسٹر عمر کمال فاروقی کا کہنا ہے کہ اورنگ آباد اور عثمان آباد شہروں کے نام تبدیل کرنے کے معاملے میں چونکہ عوام کی رائے عامہ کو ملحوظ نہیں رکھا گیا اس لیے یہ معاملہ عدالت میں نہیں ٹک پائے گا۔اس پریس کانفرنس میں این سی پی لیڈر کمال فاروقی، قاضی شارق ایڈوکیٹ متین الدین، ضمیر احمد خان اور دیگر موجود تھے۔
اورنگ آبادسے شیخ اظہر الدین۔