
ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں مسلم نمائندہ کونسل کی جانب سے اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف عوامی احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا یہ جلسہ اورنگ آباد ڈویژنل کمشنر آفس کے روبرو رکھا گیا جس میں اورنگ آباد شہر کے سبھی سیاسی لیڈر اور مختلف تنظیموں کے ذمہ دار شامل تھے ۔اس اجلاس میں خواتین بھی بڑی تعداد میں موجود تھیں۔ احتجاج میں شامل لوگوں کا کہنا ہے کہ اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل نہیں کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ ایک تاریخی شہر ہے ۔

اورنگ آباد میں شہر کا نام تبدیل کر کے چھترپتی سمبھاجی نگر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔جسکے خلاف مسلم تنظیمیں حکومت کے خلاف سڑکوں پر اتر آئی ہیں۔ مسلم نمائندہ کونسل کا جلسہ اسی سلسلے کی اک کڑی تھا۔ اس جلسے میں لوگوں نے اورنگ آباد سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے ہاتھوں میں اورنگ آباد کا نام کے پلے کارڈ اور آئی لو اورنگ آباد لکھی ٹی شرٹس پہن رکھی تھیں۔ اس احتجاجی جلسےمیں شہر کے سیاسی لیڈرز، نامور شخصیات اور بڑی تعداد میں عام لوگ شامل تھے۔

ونچت بہوجن اگھاڑی کی لیڈر ریکھا ٹھاکر کا کہنا ہے کہ جو حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے وہ اس طرح شہروں کے نام تبدیل کرکے اپنی سیاست چمکانے میں لگی ہے۔ ملک کے لوگوں میں ایک دوسرے کے خلاف نفرت بھر کے سیاست کی جا رہی ہے۔

مجلس اتحادالمسلمین کے ایم پی سید امتیاز جلیل نے خطاب کرتے ہوئے یہ بھروسہ دلایا کہ اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل نہیں ہوگا ۔
سید امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت عدالت سے بھی نہیں ڈر رہی ہے اور وہ عدالت کے خلاف جا کر کئی سارے فیصلے کر رہی ہے لیکن ہمیں عدلیہ پر پورا بھروسا ہے ۔۔

راشٹروادی کانگریس پارٹی کی نائب صدر عبدالقادر مولانا کا کہنا تھا کہ ہم جس پارٹی کو سیکولر سمجھتے تھے اس نے بھی اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔