اورنگ آباد سے ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے ایم این ایس لیڈر راج ٹھاکرے کو افطار میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
۔ ایم پی جلیل کا کہنا ہے کہ ہندو مسلم ساتھ مل کر افطار کریں گے تو ملک کو مثبت پیغام جائے گا۔ ایم پی جلیل اورنگ آباد کے پولیس کمشنر نکھل گپتا سے ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔ ایم آئی ایم رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ یکم مئی کو اورنگ آباد میں ایم این ایس کے جلسے کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا جائےگا۔ یہ ان کا ذاتی فیصلہ تھا اور پارٹی لیڈروں نے اس فیصلے کی پاسداری کی۔ واضح رہے کہ اورنگ آباد میں ایک مئی کو راج ٹھاکرے کی سبھا ہوگی اس سبھا میں شرکت کے لئے راج ٹھاکرے اورنگ آباد آنیوالے ہیں اس مناسبت سے ایم پی جلیل نے راج ٹھاکرے کو افطار کی دعوت دیدی اب ایم پی امتیاز جلیل کی دعوت پر راج ٹھاکرے کیا ردعمل دیتے ہیں اس پر سب کی نظریں ہیں۔
میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایم پی امتیاز جلیل نے کہا کہ یہ ہندو اور مسلمان کا معاملہ نہیں ہے بلکہ سخت گیر ہندو اور ہندتوا کا علم بردار کون ہے اس کی تینوں پارٹیوں بی جے پی، شیوسینا اور ایم این ایس کے درمیان ہوڑ لگی ہیں۔ تینوں ایک دوسرے پر سبقت لیجانے کے فراق میں ہیں اور مسلمان ان کے لیے نرم چارہ ہے۔
لاوڈاسپیکر پر اذان کی مخالفت کرنے والے راج ٹھاکرے نے مساجد کے روبرو ہنومان چالیسہ پڑھنےکی دھمکی دی ہے ۔ پولیس نے جلسے کی مشروط اجازت دی ہے۔اب پولیس کیسے حالات پر قابو رکھے گی اس کا اندازہ جلسے کے بعد ہوگا۔