ملک میں اوقاف کی کروڑوں روپئے مالیت کی املاک ناجائز قبضوں میں ہیں۔ ان میں کچھ املاک خوش قسمت ہیں کہ انکے ورثا انہیں ناجائزقبضوں سے آزاد کرانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ امروہا کے عزا خانہ وزیر النسا کی مسجد بھی ان خوش قسمت وقف املاک میں شامل ہو گئی ہے جسکی املاک کو چالیس برسوں کے ناجائزقبضے سے نجات مل سکی ہے۔
محلہ دانش مندان کا وقف نور الحسن اور ولایت حسین کا عزا خانہ وزیر النسا اور اسکی مسجد وقف املاک کے طور پر یو پی شیعہ وقف بورڈ میں درج ہے۔ مسجد کے عقب کی کچھ املاک گزشتہ چالیس برس سے کچھ مقامی افراد کے ناجائز قبضے میں تھی ۔جہاں تن سازی کے آلات نصب تھے۔ سابق متولی معطر رضا تقوی نے اس سلسلے میں وقف بورڈ میں شکایت درج کرائی تھی۔ جس پر سماعت کرتے ہوئے 20 فروری 1993 کو وقف بورڈ نے ناجا ئز قبضہ ہٹائے جانے کا حکم دیا تھا۔ اس حکم کو ناجائزقابضین نے مراد آباد کی عدالت میں چنوتی دیدی تھی۔ مراد آباد کی عدالت نے 04- اپریل 2002کو اسکو خارج کردیا- اس فیصلے کو ناجائزقابضین کی جانب سے الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ لیکن الہ اباد ہائی کورٹ نے بھی 22 اگست 2012 کو ناجائزقابضین کو جھٹکا دیتے ہوئے مراد آباد عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ سابق چیئر مین وسیم مرتد کے دور میں وقف کی اس املاک کو ناجائز قبضے سے آزاد کرانے کے سلسلے میں کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔
الہ آۡباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں یو پی شیعہ وقف بورڈ کے موجودہ چیئر مین نے اس سلسلے میں کاروائی کی اور املاک کو ناجائز قبضے سے آزاد کرانے کے سلسلے میں امروہا کے ضلع مجسٹریٹ اور متعلقہ حکام کو 16 فروری 2023 کو مذکورہ املاک کو آزاد کرانے میں متولی کوکب عباس کی مدد تعاون اور تحفظ دینے کی ہدایت کی ۔ ضلع انتظامیہ نے بروقت کاروائی کی جسکے نتیجے میں وقف نور الحسن اور ولایت حسین کا عزا خانہ وزیر النسا کی مسجد کی زمین ناجائز قبضے سے آۡزاد ہو سکی۔ ختم ہونے سے مسجد کی توسیع کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔