رو حانی بزرگ سید حسین شرف الدین نقوی واسطی سہروردی کے سالانہ عرس کی تقریبات کا آغاز ہو چکا ہے۔یہ تقریبات دو فروری تک جاری رہیں گی۔ پہلے روز کی تقریب کے تحت ایک نعتیہ اور منقبتی محفل کا اہتمام کیا گیا۔ اس محفل کی صدارت مسلم کمیٹی امروہا کے جنرل سیکریٹری حبیب احمد ایڈووکیٹ نے کی۔مسند پرمولانا ڈاکٹر شہوار نقوی، مولانا ڈاکٹر کوثر مجتبیٰ، مولانا وسیم،مولانا مقداد حسین،صدر درگاہ وقف کمیٹی حسن امام،لیاقت امروہوی، ڈاکٹر چندن نقوی اور خورشید زیدی موجود تھے۔
سید حسین شرف الدین ہال میں منعقدہ اس محفل کا آغاز مولانا مقداد نے تلاوت کلام الہی سے کیا۔ افتتاحی تقریر مولانا ڈاکٹر شہوار نقوی نے کی جبکہ مولانا ڈاکٹر کوثر مجتبیٰ نے شاہ ولایت کی سیرت پر روشنی ڈالی۔محفل کی نظامت ڈاکٹر لاڈلے رہبر نے کی۔ محفل میں شہر کے ممتاز مدعو شعرا نے رسول اکرمﷺ اور شاہ ولایت کی شان میں کلام پیش کیا۔
وقف درگاہ حضرت شاہ ولایت کے متولی حسن شجاع نے عرس کی تقریبات کے سلسلے میں بتایا کہ منگل کو پہلے روزنماز فجر کے بعد سے لیکر نماز عشا کے بعد تک مجاوران کی جانب سے قرآن خوانی، چادر پوشی اور محفل سماع کا اہتمام کیا گیا۔ دوسرے روز روغن گر برادری کی جانب سے قرآن خوانی، محفل سماع، چراغاں اور چادر پوشی کی گئی۔ تیسرے روز شہر کی کایستھ برادری کی جانب سے رسوم ادا کی جاتی ہیں
۔ چوتھے اور آخری روز ضلع انتظامیہ کی جانب سے عرس کی رسوم ادا کی جاتی ہیں جن میں قرآن خوانی، چادر پوشی، محفل سماع، قل،شجرہ خوانی اور دعا کے بعد تبرک کی تقسیم کی جاتی ہے۔عرس میں شرکت کے لئے دور دور سے عقیدت مند آتے ہیں۔درگاہ کے احاطے میں میلہ لگتا ہے۔ کھانے پینے کے اسٹال لگتے ہیں اور مختلف اشیا کی دوکانیں سجتی ہیں۔شاہ ولایت کے عرس کی تقریبات پر امن ماحول میں انجام پائیں اسکے لئے ضلع حکام کی جانب سے معقول بندوبست کیا جاتا ہے۔
سید حسین شرف الدین 13 ویں صدی کے عظیم بزرگ تھے۔ انکے والدعلی بزرگ ایران سے ہجرت کرکے ہندستان آئے تھے۔ یہ امام علی نقی کی ساتویں پشت سے تعلق رکھتے ہیں۔شاہ ولایت کی زندہ کرامات میں جو سب سے زیادہ مشہور ہے وہ یہ ہیکہ انکے مزار کے احاطے میں سانپ بچھو جیسے حشرات العرض کسی انسان کو نقصان نہیں پہونچاتے۔امروہا کی نقوی سادات سید شاہ ولایت کی ہی اولاد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔شاہ ولایت کی شام میں محفلhttps://www.qaumikhabrein.com/news/amroha-shahwilayat-mehfil/