
محرم کی آمد آمد ہے۔ شہر عزا مروہا میں عزائے امام مظلوم کے اہتمام کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ عزاخانوں کی آرائش و زیبائش کا کام جاری ہے۔ کہیں رنگ و روغن ہو رہا ہے تو کہیں جھاڑ فانوس لگائے جا رہے ہیں۔امروہا اپنے ماتمی جلوسوں کی شان و شوکت اور تزک و احتشام کے ساتھ اہتمام کے لئے دنیا بھر میں مشہور ہے۔


ماتمی جلوسوں کی خوش اسلوبی سے برامدگی کے کام کی نگرانی کے لئے ایک قدیمی ادارہ ‘انجمن تحفظ عزاداری’ موجود ہے۔ انجمن کے عہدے داران کی ضلع حکام کے ساتھ کئی میٹنگز ہو چکی ہیں۔ ضلع انتظامیہ اور انجمن تحفظ عزاداری ماتمی جلوسوں اور دیگر رسومات عزا کے اہتمام کے حوالے سے صلاح مشورے کے لئے مسلسل رابطے میں ہیں۔ دوسری طرف ماتمی جلوسوں کے راستوں کی تعمیر و مرمت کا کام بھی آخری مراحل میں ہے۔

امروہا میں تین محرم الحرام سے دس محرم تک ماتمی جلوسوں کی برامدگی کا سلسلہ رہتا ہے۔ ان میں تین محرم سے آٹھ محرم تک علموں کے جلوس برامد ہوتے ہیں جو مقررہ عزاخانوں سے برامد ہوکر شہر کی گشت کے بعد انہی عزاخانوں میں واپس آتے ہیں۔ نو محرم کو نشانوں کا جلوس برامد ہوتا ہے۔ جبکہ عاشورہ کو تربتوں کی تدفین کے بعد تعزیے برامد ہوتے ہیں۔ اس دوران نرو نیاز اور حاضریوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے جن میں بلا تفریق مذہب و فرقہ لوگ شریک ہوتے ہیں۔ ماتمی جلوسوں میں بھی دیگر برادران وطن کی مختلف حیثیت سے شرکت رہتی ہے۔

۔ضلع انتظامیہ کی جانب سے یہ باور کرایا گیا کہ ماتمی جلوسوں کے انتظام اور بندو بست کا کام انجمن تحفظ عزاداری کی پرانی کمیٹی کی ہی نگرانی میں ہوگا۔ انجمن کے صدر اور دیگر عہدے داروں کا انتخاب ایام عزا کے بعد کسی وقت منعقد ہوگا۔ انجمن تحفظ عزاداری کے موجودہ صدر حسن شجاع ہیں۔ کورونا کے سبب دو برس تک ماتمی جلوسوں کی برامدگی کا سلسلہ منقطع رہا۔ عقیدت مند اس برس عزاداری کے تعلق سے بہت زیادہ پرجوش ہیں۔