شہر عزائے حسین امروہا میں دو سال کی پابندی کے بعد ماتمی جلوس برامد کئے جا رہے ہیں۔تین محرم کو محلہ پچدرہ کے عزاخانہ ولیہ سے جب علموں کے ساتھ تابوت اور ذولجناح باہر آیا تو عزادار اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔امام مظلوم کے عزادار زار و قطار روتے نظر آئے۔روایت کے مطابق ماتمی جلوس اونٹوں، آرائش ،علموں ،تابوت اور ذولجناح پر مشتمل ہوتا ہے۔آرائش اور علموں کے آگے مخصوص حسینی باجا ہوتا ہے۔ جسکی پر سوز آواز دور سے ہی جلوس کی آمد کا پتہ دیتی ہے۔
امروہا کے جلوس کئی لحاظ سے دیگر شہروں کے عزائی جلوسوں سے مختلف ہوتے ہیں۔آرائش، حسینی باجا ،سلامی علموں کی ساخت،ذولجناح کے عقب میں عزداروں کی صف بندی اور دورہ ،یہ امروہا کے ماتمی جلوسوں کے لازمی جز و اور مشمولات میں شامل ہیں۔۔ دورہ کچھ کلمات پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ کلمات ذولجناح کے پیچھے بندھی ایک یا دو صفوں میں شامل عزادار ادا کرتے ہیں اور جلوس میں شامل عزدار اسکے جواب میں تین مرتبہ حسین حسین حسین کہتے ہیں۔ اس دورے کے کچھ کلمات یہ ہیں۔
شہید کربلا حسین۔گوہر تاج ھل اتیٰ حسین۔ بے مونس و اقربا حسین۔حامی دین مصطفیٰ حسین۔مقتول کربلا حسین،مذبوح کربلا حسین۔
لیکن پانچ محرم کا جلوس مجمع کےمنتشر رہنے کے سبب بد نظمی کا شکار رہتا ہے۔اسکی بڑی وجہ دورہ کا نا بولا جانا ہے۔ دورہ نا ہو نےکے سبب صفیں نہیں بندھتیں، جب صفیں نہیں بندھتیں تو عزادار منتشر رہتے ہیں۔ بڑی تعداد میں مومنین جلوس کے آگے آگے چلتے ہیں۔ ان عزاخانوں میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں جہاں جلوس کو پہونچنا ہوتا ہے۔
جلوس کی آمد سے پیشتر بعض عزاخانوں میں نوبت بجائی جاتی ہے۔ بیشتر عزاخانوں میں مرثیہ پر ماتم ہوتا ہے۔ یہ ماتم امروہا کی عزاداری کی خاص شناخت ہے۔اس ماتم میں مرثیہ کی بیت پر زوردار ماتم کیا جاتا ہے۔ مقامی زبان میں اسے ٹیپ اٹھانا کہتے ہیں۔
امروہا کے ماتمی جلوس اپنی شان و شوکت، نظم و ضبط، صف بندی، تبرکات اوربندو بست کے حوالے سےدنیا بھر میں خاص شناخت رکھتے ہیں۔ مقررہ عزاخانوں سے برامد جلوس دس گھنٹے سے زائد وقت کے اندر چودہ سے سترہ کلو میٹر کا فاصلہ نہایت نظم و ضبط کے ساتھ طے کرکے واپس اسی عزاخانے میں پہونچتے ہیں۔عزائی جلوس اپنے طے شدہ راستوں پر طے شدہ وقت کے مطابق گزرتے ہیں۔ ماتمی جلوسوں کی نظم و ضبط کے ساتھ برامدگی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری انجمن تحفظ عزاداری کے اوپر ہوتی ہے۔انجمن باقاعدہ ایک ٹائم ٹیبل تیار کرتی ہے۔ جسکے مطابق جلوس نکالنے کی ذمہ داری رضاکاران حسینی کے رضاکاروں پر ہوتی ہے۔ اس ٹائم ٹیبل سےمقامی پولیس اور سول انتظامیہ کو آگاہ لیا جاتا ہے۔اس ٹائم ٹیبل کے مطابق ایک عزاخانے سے دوسرے عزاخانہ تک پہونچنے اور راستہ طے کرنے تک کا وقت معین ہوتا ہے۔اونٹوں سے لیکر ماتمی جلوس کی تمام تر مشمولات اسی ٹائم ٹیبل کے مطابق روان دواں رہتے ہیں۔تمام ماتمی جلوسوں میں اسی ٹائم ٹیبل کی پاسداری کی جاتی ہے۔انجمن تحفظ عزاداری ماتمی جلوسوں کی نظم و ضبط کے ساتھ برامدگی کو یقینی بنانے کے لئے ضلع پولیس حکام اور میونسپل حکام کے ساتھ مکمل رابطے میں رہتی ہے۔