امروہا میں محرم کا دوسرا روز بھی روایتی طور سے ماتم و نوحہ خوانی اور سوز خوانی اور تحت اللفظ مرثیہ کے ذریعے کربلا والوں کے ذکر کے ساتھ گزرا۔ شہر کے عزا خانوں میں کہیں مختصر اور کہیں تفصیلی مجالس برپا ہوئیں۔
نماز مغرب کے بعد برپا ہونے والی بیشتر مجالس میں منبر پر تحت اللفظ خوانی کے ذریعے ذاکرین نے فضائل و مصائب امام عالی مقام بیان کئے۔
ماتمی جلوس برامد ہونے کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد مجالس کے اوقات اور نوعیت میں تبدیلی واقع ہو جاتی ہے۔ صبح کی مجالس آٹھ بجے تک ختم کردی جاتی ہیں اسی طرح مغرب کے بعد ہونے والی مجالس مختصر ہو جاتی ہیں۔
مرثیہ گو وسیم امروہوی نے بانی عزائے امام حسین بی بی زینب ، شاعر اور تحت خواں اشرف فراز نے علمدار کربلا جناب عباس علیہ السلام اور سکندر امروہوی نے امام حسین کے دوست جناب حبیب ابن مظاہر کے حال کے مراثی پیش کئے۔