امروہا کے ماتمی جلوس انتظام و انصرام ، نظم و ضبط، جاہ و جلال اورشان و شوکت کے لئے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔امروہا کے ماتمی جلوسوں کو انفرادیت بخشنے میں جہاں دیگر عناصر کا کردار ہے وہیں حسینی باجے کا بھی بہت بڑا رول ہے۔حسینی باجا ڈھول ،تاشے اور جھانجھ پر مشتمل ہوتا ہے۔ماتمی جلوس کی ترتیب میں حسینی باجا سب سے آگے ہوتا ہے۔ امروہا کے حسینی باجے کی طرزیں پر سوز اور پردرد ہیں۔تین طرزوں پر ہی حسینی باجا بجایا جاتا ہے ماتم،کلمہ اور تین تال۔حسینی باجا ماتمی جلوس کی آمد کا پتہ دیتا ہے۔
عزائی جلوسوں میں باجے کی شمولیت عراق ، ایران بحرین، سعودی عرب جیسے ملکوں میں بھی نظر آتی ہے جو مقامی طرزوں پر بجایا جاتا ہے۔ باجا بجائے جانے کے دوران تاشے کا کردار قائد کا ہوتا ہے۔ تاشا طرز طے کرتا ہے اور ڈھول اور جھانجھ اس طرز پر اسکا ساتھ دیتے ہیں۔ باجا بجائے جانے کے دوران تاشے کا کردار قائد کا ہوتا ہے۔ تاشا طرز طے کرتا ہے اور ڈھول اور جھانجھ اس طرز پر اسکا ساتھ دیتے ہیں۔