محمد و آل محمد کے فضائل کے ذریعے ہی اغیار کو قریب لایا جاسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار مولانا تنویر عباس لکھنوی نے امروہا میں ایصال ثواب کی ایک مجلس کے بعد قومی خبریں ڈاٹ کام سے باتیں کرتے ہوئے کیا۔ ان سےاحترام منبر اور مقاصدہ کی محفلوں کی مقصدیت اور افادیت کے تحفظ کے لئے جاری تحریک کے ضمن سوال کیا گیا تھا۔
مولانا تنویر نے کہا کہ ایام عزا کی آمد قریب ہے منبر پر جانے کے والوں کو یہ سوچ کر منبر پر جانا چاہئے کہ انہیں اہل بیت کی سیرت کو لوگوں تک پہونچانا ہے۔منبر پر جانے والے کی ذمہ داری ہیکہ وہ محمد و آل محمد کے فضائل و مناقب بیان کرے کیونکہ انکے فضائل کے ذریعے ہی لوگوں کو محمد و آل محمد کے قریب لایا جا سکتا ہے۔ معصومین علیہ السلام کے فضائل سن کر ہی اغیار کے دل انکی جانب مائل ہونگے تب ہی انکے دلوں میں انکی محبت پیدا ہوگی۔مجالس عزا کا اہم مقصد تعلیمات آئمہ اطہار کوعام کرنا ہے۔۔
اس سے قبل مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا تنویر عباس نےچہار دہ معصومین کے فضائل بیان کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔۔
ایصال ثواب کی یہ مجلس عزا خانہ محلہ دربار شاہ ولایت(لکڑہ) میں شہر کی ممتاز و معروف شخصیت حکیم سید مہدی کی پہلی برسی کے موقع پر برپا کی گئی تھی۔مجلس عزا میں سوز خوانی افضال حیدر ، اقبال حیدر اور انکے ہمنواؤں نے کی۔حکیم سید مہدی حکمت و طبابت کے ذریعے عوام کی خدمت کرنے والے طبیبوں کی پانچویں پشت سے تعلق رکھتے تھے۔ انکے والد دادا اور پردادا بھی اپنے دور کے حاذق طبیب تھے۔