
امروہا کےعزا خانہ سخی دربار میں مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے۔ مجالس سے مہمان ذاکر مولانا سید کاظم مہدی عروج جونپوری خطاب کر رہے ہیں۔ مولانا کاظم مہدی پاک اور مقدس صلبوں میں نور محمد و آل محمد کے نورانی سفر کے عنوان سے خطاب کررہے ہیں۔ مولانا نے جناب آدم سے لیکر جناب عبدللہ تک محمد اور آل محمد کے نور کے مبارک سفر کو تاریخی حوالوں سے پیش کیا۔ مولانا کاظم مہدی کا بیان اسلامی تاریخ کے طالبان علم کے لئے معلومات کا ذخیرہ ثابت ہو رہا ہے۔ دوران خطاب مولانا کاظم مہدی جہاں محمد و آل محمد کے فضائل کے گوشے بیان کرتے ہیں وہیں شیعہ معاشرے میں موجود خامیوں کی نشان دہی کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ انہوں نے شرعی مسائل سے نوجوانوں کی آگاہی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسائل شریعہ سے عدم واقفیت کی وجہ سے نوجوان بہت سے مسائل اور دشواریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔

مجالس میں شرکت کرنے والے مومنین کا عام تاثر یہ ہیکہ مولانا کاظم مہدی کی تقاریر اسلامی تاریخ کے حوالے سے معلومات کا خزانہ تو ہیں ہی اسکے ساتھ ساتھ اصلاحی پہلو بھی لئے ہوئے ہیں۔ ساتویں روز کی مجلس کے بعد شبیہ تا بوت امام حسین ع برامد ہوئی اور انجمن بنی ہاشم نے بار گاہ امام مظلوم میں نوحوں اور سینہ زنی کا نزرانہ پیش کیا۔

عزاخانہ سخی دربار محلہ چھیوڑہ میں اس مقام کے پاس واقع ہے جہاں ایک بزرگ شہید کا مزار کا ہے۔ اسی مقام پر سید سالار مسعود غازی کا نیزہ بھی لگتا ہے۔