دو مہینے آٹھ روز کی عزاداری آج امام حسن عسکری کی شہادت کی یاد کے ساتھ اختتام پزیر ہوئی۔ محبان آل محمد نے امام زمانہ کو انکے والد کی شہادت کا پرسا پیش کیا۔ اس سلسلے میں مرکزی مجلس محلہ قاضی زادہ کے عزا خانے چاند سورج میں منعقد ہوئی۔ موسم کی خرابی کے باوجود بڑی تعداد میں مومنین نے مجلس اور جلوس شبیہ تابوت میں شامل ہو کر محمد و آل محمد سے اپنے عشق کا اظہار کیا۔
اس مرکزی مجلس سے مولانا ڈاکٹر کوثر مجتبیٰ نے خطاب کیا۔ انہوں نے قرآن کی رو سے آئمہ اطہار کے اختیارات بیان کئے۔انہوں نے کہا کہ جو الہیٰ نمائندہ ہوتا ہے اسکا اختیار کل کائنات پر ہوتا ہے۔ اس بات کا اشارہ اللہ نے سورہ یاسین میں یہ کہتے ہوئے کیا کہ ہم نے ہر شے کا علم امام مبین کی ذات میں سمو دیا ہے۔ اسی ذیل میں مولانا کوثر نے امام حسن عسکری کے اختیارات اور علم کا ذکر کیا۔
ہر امام کی طرح انہوں نے بھی اپنے دور میں دین الہیٰ کی سر بلندی کے لئے کام کیا۔ آخر کار حکومت وقت کو انکا رتبہ اور منزلت برداشت نہیں ہوئی اور انکو بھی زہر دغا سے شہید کردیا گیا ہے۔مجلس میں سوز خوانی اور مرثیہ خوانی سبط سجاد او انکے ہمنواؤں نے کی۔
بارش کے دوران بھی امام حسین کے سوگواروں کی عقیدت کا جوش کم نہ ہوا۔ شاہراہوں پر پانی بھرا ہوا تھا لیکن عزاداروں کے قدم نہیں رکے۔۔