
ملک بھر میں جمعہۃ الوداع کی نماز خصوصی اہتمام کے ساتھ ادا کی گئی۔مساجد میں نمازیوں کا ہجوم دیکھا گیا۔امروہا میں اہل سنت کی ویسے تو ہر چھوٹی بڑی مسجد میں رمضان کے اس آخری جمعہ کی نماز نہایت احترام اور عقیدت کے ساتھ ادا کی گئی لیکن مصلیوں کی سب سے زیادہ تعداد جامع مسجد میں نظر آئی۔۔۔محلہ شفاعت پوتہ میں شیعوں کی جامع مسجد اشرف المساجد میں جمعہ کی اس خصوصی نماز کی سعادت حا صل کرنے کے لئے نمازیوں کا جم غفیر موجود تھا۔

نماز جمعہ کی امامت اشرف المساجد کے امام جمعہ مولانا سید محمد سیادت نقوی نے کی۔ نائب امام مولانا احسن اختر سروش بھی اس موقع پر موجود تھے۔ نماز سے قبل خطبہ دیتے ہوئے مولانا محمد سیادت نے قرآن اور احادیث کی روشنی میں انسان کی محدود زندگی کا ذکر کرتے ہوئے مصلیوں کو زیادہ سے زیادہ اعمال خیر انجام دینے کی تلقین کی۔ نماز کے بعد مولانا نے فطرے کے مسائل اور اسکی مقدار کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہو ں نے فطرے کی اہمیت بیان کرتے ہوئے نمازیوں سے اپیل کی کہ عید کا چاند دیکھنے کے بعد جتنا جلد ممکن ہو فطرے کی رقم مستحقین تک پہونچانے کی کوشش کریں تاکہ قوم کے غریب اور نادار افراد بھی عید کی خوشیاں منا سکیں۔

امروہا میں شیعوں کی ایک ہی مسجد میں نماز جمعہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ شیعہ فقہ کے مطابق ساڑھے پانچ کلو میٹر کے دائرے میں ایک ہی مقام پر نماز جمعہ منعقد ہو سکتی ہے۔ آج اشرف المساجد میں نمازیوں کی کثیر تعداد دیکھ کر بعض افراد نے یہ احساس ظاہر کیا کہ چھ کلو میٹر کے فاصلے پر کسی مقام پر اگر مسجد قائم ہو تو وہاں نماز جمعہ قائم کی جا ئے۔آج اشرف المساجد کے ساتھ ساتھ اسکے قریب واقع مدرسہ اور اسکی بالائی منزل پر بھی نمازی بھرے ہوئے تھے۔