ہم شکل پیغمبر، جگر گوشہ امام حسین علیہ اسلام، بی بی زینب سلام اللہ علیہ کی آغوش کے پروردہ، بی بی ام لیلیٰ کی آنکھوں کے تارے امام سجاد و علی اصغر، بی بی سکینہ، بی بی فاطمہ کبریٰ اور بی بی فاطمہ صغریٰ کے بھائی جناب علی اکبر کی ولادت کے جشن کی محفل کا اہتمام کیا گیا۔عزاخانہ مسمات چھجی میں یہ محفل منقبت مولانا کوثر مجتبیٰ کی صدارت میں منعقد ہوئی۔مولانا منظر عباس سرسوی نے تلاوت کلام الہیٰ سے محفل کا آغاز کیا۔ جبکہ پیغمبر ختمی مرتبت کی شان میں نعت کا نزرانہ ناظم امروہوی نے پیش کیا۔محفل منقبت میں چالیس سے زیادہ مدعو شعرائے اہل بیت نے شبیہ مرسل اعظم کی شان میں منظوم نزرانہ عقیدت پیش کیا۔محفل کی نظامت سالہائے گزشتہ کی طرح اس برس بھی ڈاکٹر لاڈلے رہبر نے کی۔
جن مدعو شعرا نے موذن کربلا کی شان میں کلام پیش کیا ان میں واحد امروہوی، نوشہ امروہوی، ڈاکٹر ناشر نقوی،ڈاکٹر لاڈلے رہبر،لیاقت امروہوی،مبارک امروہوی،وسیم امروہوی،جمال عباس فہمی،فراز عرشی،اشرف فراز،وفا امروہوی،شاہنواز تقی،قیصر مجتبیٰ،ارمان حیدر ساحل امروہوی،تاجدار امروہوی،شاندار امروہوی،سامی امروہوی،شاداب امروہوی،ناظم امروہوی،فرقان امروہوی، تاج امروہوی،افضال امروہوی، ضیا کاظمی،قسیم ابن رفیع سرسوی،سرفراز ابن غمگین،قائم امروہوی،ثمر حیدر بہلولی ،معجز امروہوی،عباس ضیغم ابن شمیم امروہوی،ابوذر امروہوی،غفران راحل،شجاع عباس اوراقتدار حسین شہپر شامل ہیں۔فیض کاظمی نے مرحوم ضیا عباس نجمی اور ارمان ساحل نے ولی حیدر امروہوی کا کلام پیش کیا۔پندرہ کم سن مداحوں نے بھی نزرانہ عقیدت پیش کیا۔
سترہ برس قبل یہ محفل مداح اہل بیت اور تحت اللفظ مرثیہ خواں ضیا عباس نجمی مرحوم نے قائم کی تھی۔اب اسکا اہتمام انکے فرزند شجاع عباس کرتے ہیں۔آغاز سے لیکر آجتک یہ محفل منقبت مولانا کوثر مجتبیٰ کی صدارت میں منعقد ہوتی ہے۔ مولانا کوثر مجتبیٰ نے شبیہ پیغمبر کی ذات والا صفات کے مختلف پہلؤوں پر روشنی ڈالی۔