مولانا شہوار حسین نقوی کا کہنا ہیکہ بنت رسول اللہ بی بی فاطمہ زہرا کی سیرت ہر دور کی خواتین کے لئے نمونہ عمل ہے۔ جامعہ الہدا لائبریری میں اپنے ہفتہ واری لیکچر میں مولانا شہوار نے کہا کہ اگر آج کی خواتین بی بی زہرا کی سیرت پر عمل کریں تو گھریلو جھگڑے ختم ہو سکتے ہیں۔ مولانا نے بی بی زہرا کی پیدائش کی مناسبت سے آج اپنا لیکچر مادر حسنین، زوجہ حیدر کرار اور بنت رسول کی زندگی اور سیرت پر مرکوز رکھا۔ مولانا شہوار نے کہا کہ بی بی زہرا نے اپنی پوری زندگی میں کبھی اپنے شوہر سے نہ کسی خواہش کا اظہار کیا اور نہ کوئی مطالبہ کیا۔ گھر میں فاقوں کی نوبت بھی اگر آگئی تب بھی انہوں نے نہ شوہر سے کوئی شکوہ کیا اور نہ پردگار سے کوئی شکایت کی۔ بلکہ ہمیشہ اور ہر حال میں اللہ کا شکر ہی ادا کیا۔
مولانا شہوار نے بی بی زہرا کی سیرت کےاس پہلو پر زور دیتے ہوئے موجودہ دور کی خواتین سے کہا کہ شوہر کی غربت کے دوران انہیں اسکا ساتھ دینا چاہئے نہ کہ شکایت کرنی چاہئے۔ مولانا نے بی بی زہرا کی تواضع کی خصوصیت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بچوں کے لئے رکھا ہوا تھوڑا سا کھانہ مولا علی کے ذریعے لائے ہوئے فاقہ کش شخص کے سامنے پیش کردیتی تھیں۔ بی بی زہرا کی نظر میں پردے کی اہمیت کیا تھی یہ بیان کرتے ہوئے مولانا شہوار نے کہا کہ وہ اسے بہت عزیز رکھتی تھیں انکی نظر میں حیا اور شرم ہی ایک عورت کا اصل زیور ہے۔اگر پردہ عورت کے لئے باعث عزت نہ ہوتا تو کبھی اسلام اسکا حکم نہ دیتا۔