qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

امروہا میں محفل جشن ولادت امام تقی جواد علیہ السلام

شہر کے عزاخانہ اکبر علیمحلہ دانش مندان میں امام تقی الجواد علیہ السلام کی ولادت کی مناسبت سے ایک طرحی محفل منقبت کا اہتما م کیا گیا۔شعرا کے لئے دو مصرعہ ہائے طرح دئے گئے تھے۔نور کا سلسلہ امام تقی ،اور، ْگلشن میں امامت کے نواں پھول کھلا ہے،۔مدعو شعرائے اہل بیت نے امام تقی علیہ السلام کی شان میں طرحی کلام پیش کیا۔ محفل کی صدارت شہر کی قدیم دینی علمی درسگاہ سید المدارس کے پرنسپل مولانار ضا کاظم تقوی نے کی۔ مسند پر مولانا شہوار حسین نقوی،مولانا کوثر مجتبیٰ، مولانا منظر عباس اور استاد شاعر واحد امروہوی موجود تھے۔ یہ بھی اتفاق ہیکہ جس محفل کی صدارت مولانا رضا کاظم تقوی نے کی وہ برسہا برس پہلے انکے نانا سید مشرف حسین اثر امروہوی نے کی قائم کی تھی.

بارگاہ امام تقی میں نوشہ امروہوی، حسن امام ، ڈاکٹر لاڈلے رہبر ،واحد امروہوی ، مبارک امروہوی، جمال عباس فہمی،سامی امروہوی، کمال حیدر امروہوی، تاجدار مجتبی، شاندار مجتبیٰ، اشرف فراز، ڈاکٹر عاصم امروہوی، زید بن علی، شاداب امروہوی، پنڈت بھون شرما بھون،وسیم حیدر وفاامروہوی ،ناظم امروہوی،کوکب امروہوی، مہدی امروہوی، محسن علی،ضیا کاظمی، ندیم رضا،ابوذر امروہوی اورغفران راحیل امروہوی نے منظوم نزرانہ عقیدت پیش کیا۔ محفل کی نظامت سامی امروہوی اور کمال حیدر نے کی۔

امام تقی الجواد کی ولادت10 رجب195 ہجری کو مدینہ میں ہوئی تھی۔صرف نو برس کی عمر میں امامت کے عہدے پر فائز ہو گئے تھے۔ انہوں نے دو عباسی بادشاہوںمامون اور معتصم باللہ کا دور دیکھا ۔ امام تقی نے اپنے دور میں متعدد علمی معرکے سر کئے اور یہ ثابت کیا کہ امام معصوم علم لدنی کا مالک ہوتا ہے۔ امام تقی علیہ السلام نے یہ علم رکھتے ہوئے کہ انکے فرزند امام علی نقی اور انکے فرزند امام حسن عسکری کو قید و بند کی وجہ سے دین کی تبلیغ کا زیادہ موقع میسر نہیں ہوگا انہوں نے آخری امام کی غیبت کے دوران پیش آنے والے مسائل تقلید اور اجتہاد کو مرتب کیا۔ چور کے ہاتھ کہاں سے کاٹے جائیں اس مسئلے کو بھی امام علیہ السلام نے قرآن کی روشنی میں حل کرتے ہوئے بتایا کہ چور کی صرف انگلیاں کاٹی جائیں۔

امام تقی کا روضہ مبارک۔ کاظمین۔عراق

امام تقی جواد نے حفاظت کا ایک تعویز جو، ہرز جواد ،کے نام سے مشہور ہے وہ بھی تعلیم کیا۔مامون نے اپنی بیٹی ام الفضل کی شادی امام تقی سے اس گمان میں کی تھی کہ بارہواں امام اسکی بیٹی کی نسل سے ہو گا۔ لیکن ام الفضل سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ ام الفضل نے ہی معتصم کے ذریعے بھیجا گیا زہر دیکر امام تقی جواد کو شہید کیا۔

Related posts

اپنے شہریوں کو کم ویکسین لگائی دنیا بھر کو زیادہ سپلائی کی۔ یو این میں ہندستانی نمائندے کااعتراف۔

qaumikhabrein

امریکہ میں ایٹمی جنگ کے خطرات سے عوام کو ہوشیار کیا جارہا ہے۔۔

qaumikhabrein

افغانستان۔ طالبان کے ٹھکانوں پر امریکی بمباری۔

qaumikhabrein

Leave a Comment