
امروہا کے بڑا بازار میں واقع کھتری دھرم شالا قرآن کی تلاوت،نعت رسول اللہ اور محمد و آل محمد کی شان میں منقبتی کلام سے گونج اٹھی۔ موقع تھا ‘حسینی دیوس’ کے اہتمام کا۔ حسینی دیوس کے موقع پر کھتری دھرم شالا گنگا جمنی تہذیب اور قومی یکجہتی کے مرکز میں تبدیل ہو گئی۔ حسینی دیوس کا اہتمام ‘درویش فاؤنڈیشن’ کی جانب سے کیا گیا تھا۔

منقبتی سلسلے کے آغاز میں بھی قومی یکجہتی کا نمونہ دیکھنے کو ملا جب تلاوت کلام الہیٰ اور نعت خوانی کے بعد سرس وتی وندنا ہوئی۔ کلام الہیٰ کی تلاوت محمد باقر نے کی۔ رسول اللہ کی بارگاہ میں نعت کا نزرانہ ناظم امروہوی نے پیش کیا اور سرسوتی وندنا ستیندر دھاری وال نے پیش کی۔منقبتی محفل کی صدارت مولانا ڈاکٹر شمس الحسن نے کی جبکہ اسٹیج پر سراج نقوی، نوشہ امروہوی، واحد امروہوی،محسن نقوی،درویش فاؤنڈیشن کے کنوینر پنڈت بھونیش کمار شرما بھون امروہوی، حیدر کرت پوری،ثمر مجتبیٰ،ستیندر دھاری وال اور اقبال حیدر موجود تھے۔ محفل کی نظامت موسی رضا امروہوی نے کی۔

شمس الحسن، حیدر کرتپوری، نوشہ امروہوی،واحد امروہوی، موسی رضا،ثمر مجتبیٰ،جمال عباس فہمی، فرقان امروہوی، شاہنواز تقی، ضیا کاظمی، قسیم ابن رفیع سرسوی، سجاد امروہوی، ہمایوں حیدر، شاندار امروہوی،بھون امروہوی،ستیندر دھاری وال،قائم امروہوی،قیصر مجتبیٰ،شاداب امروہوی،عسکری امروہوی،فیضی ابن لیاقت امروہوی،شہزاد رضا شاہی،مدثر علی خاں،ابوالقاسم امروہوی اور دانش مدد امروہوی نے ممدوح کی شان میں نزرانہ عقیدت پیش کیا۔ محفل کے اہتمام میں ہمایوں حیدر امروہوی نے اہم کردارادا۔

‘درویش فاؤنڈیشن’ کی جانب سے کھتری دھرم شالا میں حسینی دیوس گزشتہ دس برسوں سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد شہید انسانیت امام حسین کے نام پر مختلف مذاہب کے لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرکے پیغام کربلا کو عام کرنا ہے۔