
اہل امروہا نے اپنے شہر کے ایک ایسے نوجوان کی عزت افزائی کی جس نے بہت کم عرصہ میں کامیابیوں کی ان بلندیوں کو چھو لیا جنہیں چھونے میں لوگوں کی پوری پوری عمریں کھپ جاتی ہیں۔ وہ نوجوان ہیں وکالت جیسے با عزت پیشے سے منسلک ایڈووکیٹ حسین عادل تقوی۔ حسین عادل تقوی کو حال ہی میں وزارت داخلہ اور وزارت لا اینڈ جسٹس نے سپریم کورٹ میں اپنا سینئر کونسل مقرر کیا ہے۔حسین عادل تقوی کے اعزاز میں ایک تہنیتی تقریب محلہ گزری کے عزا خانہ علمدار علی خاں میں ‘سادات امروہا ویلفئر آرگنا ئزیشن’ کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔

اس موقع پر حسین عادل تقوی کی عزت افزائی کے ساتھ ساتھ سماج کی خدمت کرنے کے لئے شہر کے کچھ ممتاز وکیلوں کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔ شہر کے سینئر وکیل سید حبیب الثقلین عسکری رضا کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب تہنیت کی ایک خاص بات یہ بھی رہی کہ امروہا میں تعلیمی انقلاب برپا کرنے والے ڈاکٹر سراج الدین ہاشمی نے اپنے مختلف کالجوں میں غریب اور مستحق لڑکیوں کو مفت تعلیم دینے کا اعلان کیا۔ سراج الدین ہاشمی کے متعدد تعلیمی ادارے شہر اور قرب و جوار کے لوگوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں۔ سراج الدین ہاشمی نے قانون کی تعلیم کے لئے بھی ‘ہاشمی لا کالج’ قائم کیا ہے جس میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے والے سیکڑوں نوجوان وکالت کے پیشے میں دولت اورنام کما رہے ہیں۔ سراج الدین ہاشمی اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

تقریب میں اسٹیج پر ایڈووکیٹ ابن حیدر، ایڈوکیٹ اقبال احمد خاں، ایڈووکیٹ محمد علی،ایڈووکیٹ باقر بن علی،ضلع بار ایسو سی ایشن کے صدر ایڈووکیٹ سنجے شرما ، مولانا مقداد حسین ، امام المدارس انٹر کالج کے پرنسپل ڈاکٹر جمشید کمال، شان حیدر بے باک امروہوی اور انجمن رضاکاران حسینی کے سیکریٹری خورشید زیدی اور غلام سجاد بھی موجود تھے۔ تقریب کی نظامت ڈاکٹر لاڈلے رہبر نے کی۔مبارک امروہوی نے سر ور کائنات کے حضور نعت کا نزرانہ اور رضوان امروہوی نے بارگاہ معصومین میں منقبت پیش کی۔ حسین عادل تقوی کے ساتھ ساتھ سراج الدین ہاشمی، ایڈووکیٹ عسکری رضا، ایڈووکیٹ ابن حیدر، ایڈووکیٹ محمد علی،ایڈووکیٹ باقر بن علی،ضلع بار ایسو سی ایشن کے صدر ایڈووکیٹ سنجے شرما اور برکت علی زیدی کی سماجی خدمات کا بھی اعتراف کیا گیا۔

حسین عادل تقوی محنت ،لیاقت اور لگن کی جیتی جاگتی تصویر ہیں انہوں نے صرف نو برس کے عرصہ میں وکالت کے پیشے میں وہ کامیابی حاصل کی جسکے خواب عام وکیل عمر بھر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے اپہار سنیما آتش زدگی اور میہول چوکسی جیسے متعدد کیسوں میں بہت کامیابی کے ساتھ اپنے موکلوں کی پیروی کی۔ وہ اپنے پیشے کے تئیں ایماندار ایسے ہیں کہ دہلی وقف بورڈ کے قانونی مشیر کا عہدہ صرف اس لئے چھوڑ دیا کہ وہ بورڈ کے عہدےداروں کی بد عنوانیوں میں شامل نہیں ہونا چاہتے تھے۔ انہوں نے کریمنل لا کے ماہر اور معروف وکیل رام جیٹھ ملانی کے زیر تربیت رہ کر کریمنل کیسوں کی باریکیوں کو سمجھا۔ انہیں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں اپنا کونسل مقرر کیا ہے۔ بچپن میں ہی والد شاندار حسین ایڈووکیٹ کے سایہ شفقت سے محروم ہونے والے حسین عادل زندگی کی کامیابی کے لئے اپنی والدہ کو اصل حقدار تسلیم کرتے ہیں۔ حسین عادل تقوی شہر کے معروف وکیل عسکری رضا کے بھانجے ہیں۔ مسلم کمیٹی کے عہدے داروں نے بھی حسین عادل کے اعزاز میں ایک شایان شان پروگرام منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ہاشمی لا کالج کے بانی سراج الدین ہاشمی نے ڈگری کورس کے لئے 100، بی ایڈ کے لئے دو، ایل ایل بی کے لئے 5 اور انٹر کے لئے 50 لڑکیوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سہولت کا فائدہ اٹھانے کے لئے ‘سادات امروہا ویلفئر آرگنا ئزیشن’ سے رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے۔ ‘سادات امروہا ویلفئر آرگنائزیشن’ ۔2008 دہلی میں امروہا کے کچھ سرگرم افراد کے ذریعے قائم کی گئی تھی۔ضرورت مندوں کی مدد و اعانت کے ساتھ ساتھ یہ تنظیم ملک و ملت کا نام روشن کرنے والی شخصیات کو انعام و اکرام سے نوازنے کا کام بھی کرتی ہے۔آرگنائزیشن شعرا اور ادیبوں کی حوصلہ افزائی بھی کرتی ہے۔آرگنا ئزیشن ‘وابستہ’ کے عنوان سے ایک آن لائن مجلہ بھی شائع کرتی ہے۔ آرگنائزیشن کے موجودہ صدر غلام سجاد ہیں۔ حسین عادل تقوی اس تنظیم کے قانونی مشیر بھی ہیں۔