qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

صحافی حسنین نقوی کی نا گہانی موت پر اظہار رنج و غم

روزنامہ انقلاب سے وابستہ صحافی حسنین نقوی کی نا گہانی موت پر صحافتی اور سماجی حلقوں میں رنج و غم کی لہر ہے۔ حسنین نقوی بجنور میں روزنامہ انقلاب کے نمائندے تھے۔ انکا دو روز قبل 55 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔حسنین نقوی کا تعلق امروہا کے ایک علمی گھرانے سے تھا۔انکے اہل خانہ کے لئے بہت کم عرصے میں یہ دوسرا بڑا صد مہ ہے۔ کچھ عرصہ پہلے حسنین نقوی کی جواں سال بھتیجی سنبل نقوی کا انتقال ہوا تھا۔ وہ امروہا شہر کی شیعہ جامع مسجد کے امام جمعہ و جماعت ڈاکٹر مولانا محمد سیادت نقوی کے برادر نسبتی تھے۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے حسنین نقوی کے انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

بجنور کی ایک سماجی فلاحی تنظیم کے روح رواں غزال مہدی نے بھی حسنین نقوی کی نا گہانی موت پر انکے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں شوگر اور بلڈ پریشر کی مفت جانچ اور کاؤنسلنگ کےسینٹر کے بانی غزال مہدی نے کہا کہ حسنین نقوی کا 55 سال کی عمر میں اچانک انتقال نہ صرف کسی ایک برادری کے لیے بلکہ اردو صحافت، انسان دوستوں اور سینٹر کے ذمہ داروں کے لئے ایک بڑا نقصان ہے۔ وہ اردو روزنامہ انقلاب کے ضلع بجنور میں بڑے متحرک نمائندے تھے ۔ وہ اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کو اپنی فنّی مہارت اور خوش اسلوبی سے پورا کرتے تھے۔

غزال مہدی نے کہا کہ مرحوم حسنین نقوی کی ایک خاص بات یہ تھی کہ وہ ہر فلاحی سرگرمی کی دل کھول کر تعریف کرتے تھے اور اس کی ترویج کرتے تھے۔ وہ اس بات کا انتظار نہیں کرتے تھے کہ اس طرح کی خبریں شائع کرنے کے لیے اُن سے کہا جائے بلکہ وہ خود پہل کر کے ایسی خبریں شائع کیا کرتے تھے۔ جانچ اور کاؤنسلنگ سینٹر سے انکی وابستگی اور اس کے فروغ میں ان کے تعاون کو یاد رکھا جائے گا۔ وہ صحافی ہی نہیں تھے بلکہ صحافت کے ساتھ معاشرے کی اصلاح کے تئیں اپنی ذاتی ذمہ داری کو محسوس کرتے تھے اور اس کو پورا کرنے کی کوشش کرتے تھے۔

Related posts

پاکستان میں شیعہ محفوظ نہیں۔علامہ عقیل کو سرکاری مہمان کا درجہ

qaumikhabrein

رفیق زکریا کالج فار ویمنس میں بزنس ایکسپو

qaumikhabrein

راہل گاندھی نے مغربی بنگال میں چناؤ ریلیاں معطل کردیں۔

qaumikhabrein

Leave a Comment