کمال امروہی کے وطن امروہا سے ایک اور جوان کمال امروہی کے نقش قدم پر چل کر شہرت کی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ اس جوان کا نام ہے فراز حیدر۔ گزشتہ کچھ برسوں میں فراز حیدر بہت نپے تلےقدموں سے چلتے ہوئے ممبئی کی فلم نگری میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انکی ہدایت میں بننے والی ایک فلم نے تو رلیز سے پہلے ہی جے پور انٹر نیشنل فلم فیسٹیول میں دھوم مچا دی ہے۔
فلم ‘میرے دیش کی دھرتی’ کو دوسری بہترین فلم کے ایوارڈ کا مستحق قرار دیا گیا ہے۔ فراز حیدرکو اس فلم کے لئے بیسٹ ڈائریکٹر اور فلم کے ہیرو دیویندو کو بیسٹ ایکٹر کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔ فلم ‘میرے دیش کی دھرتی’ ملک کے کسانوں کی زندگی پر مبنی ہے۔ یہ فلم ملک بھر میں گیارہ فروری کو رلیز ہونے جارہی ہے۔اس فلم میں دیویندو ، اننت ودھات، انو پریا گوینکا اور انعام الحق نے اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ اس فلم کی شوٹنگ بھوپال اور ضلع سیہور میں ہوئی۔
‘میرے دیش کی دھرتی’ فراز حیدر کی ہدایت میں بننے والی پہلی فلم نہیں ہے اس سے پہلے بھی وہ فلم ‘وار چھوڑ نا یار’،’ٹکٹ ٹو بالی ووڈ’ اور فلم ‘نانو کی جانو’ کو کامیابی کے ساتھ ڈائریکٹ کرچکے ہیں۔ڈائریکٹر کے علاوہ فراز حیدر اداکار اور اسکرپٹ رائٹر بھی ہیں۔ فلم ‘وار چھوڑ نا یار’ فلم کی کہانی اور اسکرین پلے فراز حیدر کا ہی تحریر کردہ تھا۔ فراز حیدر فلم ‘اوئے لکی اوئے’ میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں اس فلم کے ہدایت کار دوا کر بنرجی تھے۔
فراز حیدر کو بچپن سے ہی اسٹیج اداکاری اور ثقافتی پروگراموں میں حصہ لینے کاشوق تھا۔ وہ اپنے اسکولی دنوں میں اداکاری کے لئے انعامات حاصل کر چکے ہیں۔ فراز حیدر نے بی ایس سی اور ایم ایس سی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے کیا۔ جہاں اسٹیج سے انکی دلچسپی برقرار رہی۔ وہ اے ایم یو کے ڈرامہ کلب کے سیکریٹری رہے اور عمدہ اداکاری اور ہدایت کاری کے لئے انعامات حاصل کئے۔ فراز حیدر نے نوئڈہ فلم سٹی میں واقع مرواہا انٹر نیشنل فلم انسٹی ٹیوٹ سے اداکاری، کیمرہ،ایڈیٹنگ اور ڈائریکشن کے شعبے میں ڈپلوما حاصل کئے۔ انہوں نے ابتدا میں کچھ چھوٹی فلمیں اور اشتہاری فلمیں بنائیں۔ اپنے خوابوں کی تکمیل کے لئے فراز نے ممبئی کا رخ کیا اور رفتہ رفتہ کامیابیوں کے زینے طے کرتے ہوئے آج اس مقام پر پہونچ گئے ہیں کہ جہاں انکی ہدایت میں بننے والی فلم کو ایک بڑے انعام کا مستحق قرار دیا گیا۔
گیا۔جےپور فلم فیسٹیول میں دنیا کے بیاسی ملکوں کی تقریباؐ پندرہ سو فلموں کا رجسٹریشن ہوا تھا لکن باون ملکوں کی ایک سو باون فلمیں ہی مقابلے میں شریک ہوسکیں۔ فلم ‘میرے دیش کی دھرتی’ کو ٹیگور انٹر نیشنل فلم فیسٹیول میں بھی بیسٹ فیچر فلم کے طور پر منتخب کیا گیا۔ دیگر کئی فلم فیسٹویلز میں بھی یہ فلم شامل ہے۔
کمال امروہی کی طرح فراز حیدر بھی فلمی دنیا میں امروہا کا چراغ روشن رکھے ہوئے ہیں۔انکے کیرئر کا گراف بتدریج اوپر جارہا ہے انہیں کئی پروجیکٹ آفر کئے جا رہے ہیں۔