عزائی خدمت ایک روحانی نوعیت کی ذمہ داری ہے۔امروہا میں محرم کے دوران برامد ہونے والے جلوس بھی منفرد نوعیت کے ہوتے ہیں اور ان سے متعلق خدمات بھی منفرد طرز کی ہوتی ہیں۔ ان خدمات کو انجام دینے والے افراد بھی مخصوص ہوتے ہیںادبی تنظیم ‘بزم شعرائے اہل بیت’ کی جانب سے عزائی خدمات انجام دینے والے چار خدام کی عزائی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ‘حضرت شاہ مسکین ایوارڈ ‘سے نوازا گیا۔
شاعر اہل بیت حسنین رضا،حکیم باقر منتظر عرف چاند میاں، انتظار حسین اور مظفر محسن کومجلس مسالمہ کے موقع پر عزاخانہ علمدار علی خاں محلہ گزری میں اعزازات سے نوازہ گیا۔مجلس مسالمہ امروہا کی عزاداری کے بانی شہید شاہ مسکین کے ایصال ثواب کی غرض سے منعقد کی گئی تھی۔
جس طرح امروہا کے عزائی جلوس منفرد طرز کے ہوتے ہیں اسی طرح ان سے متعلق خدمات بھی منفرد طرز کی ہوتی ہیں۔کچھ عزائی خدمت گار منظر عام پر خدمات انجام دیتے ہیں جبکہ کچھ خدام جلوس کی برامدگی سے متعلق خدمات پردے کی پیچھے رہ کر انجام دیتے ہیں۔ان میں کمنٹے کے علموں کے کسنے کا کام، امام حسین کے جنازے کی شبیہ تابوت کی تیاری، امام حسین کی سواری ذوالجناح کی آرائش اور تیاری سے متعلق کام پردے کے پیچھے انجام دیئے جاتے ہیں۔ ان کاموں کی تکمیل کے بغیر جلوس عزا کی برامدگی ممکن ہی نہیں ہے۔خاص بات یہ بھی ہیکہ ان عزائی خدام کی خدمات کسی ایک عزا خانہ یا ایک جلوس عزا تک محدود نہیں ہوتی ہیں۔کچھ خدام تو اپنی عمر کا بڑا حصہ ان خدمات کی انجام دہی میں گزار چکے ہیں۔
اعزاز یافتگان کا کہنا ہیکہ وہ عزاداری کی خدمت کسی صلے یا اعزاز کی خاطر نہیں کرتے بلکہ دختر رسول بی بی فاطمہ کی خوشنودی کے لئے کرتے ہیں اور انہی سے اسکے صلےکے طلبگار ہیں۔ خدام کو اعزاز سے نوازنے والی تنظیم کے ذمہ داروں کا کہنا ہیکہ یہ اعزاز عزاداری کی خدمت کے عوض نہیں ہے بلکہ دوسروں کو ان خدمات کی جانب راغب کرنے کے لئے تقسیم کئے گئے ہیں۔