معروف شاعر اور مداح اہل بیت شمیم امروہوی کی رثائی ادب کے تئیں خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ڈاکٹر شفاعت فہیم ایوارڈ سے نوازہ گیا ہے۔ اس سلسلے میں بزم اتحاد اور انجمن فروغ عزا کی جانب سے ایک تقریب کا اہتمام امروہا کے عزاخانہ چاند سورج محلہ قاضی زادہ میں کیا گیا۔ امام جمعہ مولانا سیادت حسین فہمی نے یہ ایوارڈ شمیم امروہوی کو پیش کیا۔ اس موقع پر رثائی ادب کے حوالے سے شمیم امروہوی کی قلمی کاوشوں پر روشنی ڈالی گئی۔
صحافی اور شاعر جمال عباس فہمی نے عزائی منظر نامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے دور میں کہ جب عزائی اقدار کو فراموش کیا جارہا ہے۔ نوحہ خوانی کا معیار ذوال پزیر ہے شمیم امروہوی نے حقیقی طرز کے نوحے تحریر کرنے کی روایت کو آگے بڑھایا ہے۔امروہا کی ماتمی انجمنوں نے شمیم امروہوی کے نظم کردہ نوحے پڑھ کر شہرت حاصل کی ہے۔ شمیم امروہوی کو صادقین ایوارڈ سے بھی نوازہ جا چکا ہے۔
پروگرام کا آغاز محسن نقوی نے تلاوت کلام مجید سے کیا۔ نوجوان شاعر فیضی امروہوی نے سرور کونین کے حضور نعت کا نزرانہ پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت محمد فرقان نے کی۔ شمیم امروہوی کے اعزاز میں منعقدہ اس پروگرام میں ایک محفل منقبت کا بھی اہتمام کیا گیا۔ محفل منقبت کی صدارت نوشہ امروہوی نے کی۔ مسند پر سابق کارپریٹر حسنین نقوی، مولانا ایثار حسین، شاعر اہل بیت حسن امام، محسن نقوی اور جمال عباس فہمی موجود تھے۔ نوشہ امروہوی، لیاقت امروہوی، ڈاکٹر لاڈلے رہبر، حسن امام،وسیم امروہوی، تاجدار مجتبیٰ،افضال امروہوی، قسیم ابن رفیع،شاداب امروہوی، مہدی زیدی میرٹھی، اشرف فراز، ضیا کاظمی، ہمایوں حیدر،محسن نقوی ،سامی امروہوی،محمد فرقان،اقتدار حسین اورجمال عباس فہمی نے چہاردہ معصومین کی شان میں منظوم نزرانہ عقیدت پیش کیا۔
پروگرام کے کنوینر نوجوان شاعر اور نوحہ خواں ہمایوں حیدر نے پروگرام کے انعقاد کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا بزم اتحاد اور انمجن فروغ عزا نے مختلف میدانوں میں سرگرم فنکاروں کی خدمات کا اعتراف انکی زندگی میں ہی کرنے کا کام شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہےگا۔