اوقاف کی املاک زمین مافیا کے لئے ہمیشہ آسان شکار رہی ہیں۔ یہ بھی عجیب بات ہیکہ ملک میں مسلمانوں کی وقف املاک کی بربادی میں مسلمانوں کا ہی سب سے بڑا ہاتھ رہا ہے۔ لیکن اگر قوم کا درد رکھنے والے کچھ افراد یہ ٹھان لیں کہ وقف املاک کو وہ تباہ و برباد نہیں ہونے دیں گے تواوقاف کی قیمتی زمینیں محفوظ رکھی جا سکتی ہیں۔ امروہا میں ایک آٹھ سو سالہ قدیم قبرستان کو زمین مافیا کے چنگل سے بچانے کی مہم کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔
یہ قدیم قبرستان نبو شاہ کے قبرستان کے نام سے جانا جاتا ہے۔ تقریباٌ بیس بیگھا اراضی پر مشتل یہ قبرستان بچھو والی درگاہ کے نام سے مشہور شاہ ولایت کے مزار کے قریب واقع ہے۔ اس علاقے میں نبو شاہ کی قبر بھی ہے اور شاہ عبدالعزیز کا مزار بھی ہے۔ یہ قبرستان محلہ گزری کےاہالیان کا قدیمی قبرستان ہے۔ اس قبرستان کے آس پاس کئی قبرستان ہیں لیکن انکی بیشتر زمینیں زمین مافیا ہڑپ چکا ہے۔
مین روڈ کے قریب واقع ہونے کے سبب علاقہ کی زمینوں کی مالیت میں دن دونا رات چوگنا اضافہ ہورہا ہے۔ علاقہ میں زمین مافیا کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے محلہ گزری کے لوگوں نے اپنے قدیمی قبرستان کو محفوظ کرنے کا بیڑا اٹھایا۔ قبرستان کو محفوظ کرنے کے لئے قبرستان کے اطراف چہار دیواری تعمیر کی جارہی ہے۔ چہار دیواری کی تعمیر کا کام گزشتہ 4 اپریل کو شروع ہوا تھا۔ اب تک 250 فٹ تک کے علاقے کی چہار دیواری تعمیر ہو چکی ہے۔
امروہا کے دورے کے دوران یو پی شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئر مین علی زیدی نے نبو شاہ قبرستان کو محفوظ کئے جانے کے کا کام جائزہ لیا اور اطمینان ظاہر کیا۔ علی زیدی نے قرستان کے متولی انجینئر سہیل مرتضیٰ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے محلہ گزری کے اہالیان کی کوششوں پر خوشی ظاہر کرتے کہا کہ وقف املاک کو بچانے کی ذمہ داری قوم کے ہر شخص پر عائد ہوتی ہے۔
علی زیدی کے دورے کے موقع پردرگاہ شاہ ولایت کے متولی حسن شجاع، قبرستان کے متولی سہیل مرتضیٰ۔ علی محتشم رضا، شان حیدر بے باک، ڈاکٹر لاڈلے رہبر، حسن امام، خورشید زیدی، لیاقت امروہوی، محسن رضا نقوی، شجر علی، قمر علی،شان مجتبیٰ،ڈاکٹر شارق ریاض،ڈاکٹر چندن نقوی ،وسیم عباس اور ولایت علی موجود تھے۔