معاشرہ کی مثال دیوار جیسی ہے،جیسا فساد ہوگا اسی طرح کی اصلاح ہوگی۔اس خیال کا اظہار الہ آباد میں شیعہ علماء اسمبلی اور جامعہ امامیہ انوار العلوم کے زیر اہتمام ‘اصلاح معاشرہ اور بی بی فاطمہ’ کے عنوان سے منعقدہ جلسے میں مولانا غلام رسول نوری نے کیا۔ رانی منڈی کے امامباڑہ نقی بیگ میں منعقدہ اس جلسے میں ملک کے مختلف حصوں سے آئے علما اور دانشوروں نے شرکت کی۔جلسے کا آغاز مولانا سید نامدار عباس نے سورہ دہر کی تلاوت کے ذریعہ کیا۔انہوں نے نعت سرور کائنات اور بنت پیغمبر کی مدح میں اشعار بھی پیش کئے۔
مولانا سید صفدر حسین نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اصلاح معاشرہ کے ساتھ ترقی معاشرہ پر بھی غور کرنا ضروری ہے۔کتابوں میں پڑھی جانےوالی جنت اور ہے؛بنت پیغمبر کی سیرت پر عمل کر کے گھر کو جنت نظیر بنا دینا اور ہے۔مولانا اختر عباس جون نے سورہ ہود کی آیت ۸۸ کو سرنامہ سخن قرار دیتے ہوئے اصلاح کے موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی۔انہوں نے کہا کہ یہ آیت فقط جناب شعیب کی بات نہیں۔ایک نبی کی بات گویا ہر نبی کی بات۔آیت یہ بتا رہی کہ اصلاح بغیر توفیق الہی کے ممکن نہیں ہے۔فساد پھیلانے والوں کے مقابل میں وہ لوگ ہوتے ہیں جو خرابیوں کو ختم کرتے ہیں پھر انہیں اس راہ میں کوئی فکر نہیں ستاتی کہ کوئی کیا کہے گا؟!
ناظم جلسہ مولانا سید حیدر عباس رضوی نے شیعہ علماء اسمبلی کی جانب سے جاری ہونے والا وہ مذمتی بیان پیش کیا جو چند روز قبل ایران کے شہر کرمان میں بے گناہوں کے قتل عام اور مجروحین سے اظہار ہمدردی نیز صہیونیت سے بیزاری پر مشتمل تھا۔
مولانا سید غلام حسین رضوی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیوں نہیں ہم معاشرہ میں ایساکام کرتے جس سے بی بی فاطمہ زہرا کا فقط نام باقی نہ رہے بلکہ ان کی فکر کو بھی اپنی زندگی میں جگہ دے سکیں۔ مولانا غلام رسول نوری نے سورہ نحل کی آیت ۹۷ کے ضمن میں کہا کہ معاشرہ کی مثال دیوار جیسی ہے۔اگر دیوار کی اصلاح کرنی ہو تو ہر اینٹ کی اصلاح کرنی ہوگی۔اسی طرح معاشرہ کی ہر ہر اینٹ کی اصلاح ہو جائے تو معاشرہ بہترین معاشرہ نظر آئے گا۔ شیعہ علماء اسمبلی کی مجلس قیادت کے اہم رکن مولانا سید قاضی عسکری نے کہا کہ اصلاح ایک ایسا لفظ ہے جس سے کسی کو اختلاف نہیں ہے۔اصلاح کے نام پر فساد کرنے والوں نے پہلے مرحلہ میں امت کو اہلبیت سے دور کر دیا۔صدیقہ طاہرہ نے اس برائی کو ختم کرنے کے لئے پرچم بلند کیا اور معرکۃ الآراء خطبہ ارشاد فرمایا۔ مولانا قاضی عسکری نے شیعہ علماء اسمبلی کے اغراض و مقاصد بھی بیان کئے ۔انہوں نے یہ کہتے ہوئےعلماء سے اسمبلی میں شامل ہونے کی گزارش کی یہ اسمبلی ہے اسمبلی میں ہر فکر کے لوگ پائے جاتے ہیں۔آپ جس فکر کے بھی ہوں آپ کا اسمبلی میں استقبال ہے۔ مولاناعسکری نے بتایا کہ اسمبلی کا سالانہ اجلاس عام 5 مارچ کو جامعہ اہلبیت دہلی میں ہوگا۔
مولانا اعظم میرٹھی نے بی بی زہرا کی شان میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔
ہے حد ادراک سے باہر کہ کیا زہرا کا ہے
ساری دنیا ہے خدا کی اور خدا زہرا کا ہے
پیش ظالم کلمہ حق کہنا بے خوف و خطر
بس علی کا ہے جگر یا حوصلہ زہرا کا ہے
اس جلسہ میں شہر الہ باد کے علماء و خطباء سمیت طلاب و افاضل نیز مقررین کے علاوہ مولانا سید جواد حیدر،مولانا محمد حسین لطفی ،مولانا سید قمر حسنین ،مولانا سید پیغمبر عباس،مولانا سید عادل منظور وغیرہ نے بھی شرکت کی۔