کربلا کے ننھے مجاہد علی اصغر علیہ السلام کی عزاداری کے لئے مخصوص دن پوری دنیا میں منایا گیا۔ یہ مخصوص دن محرم کے پہلے جمعہ کو منایا جاتا ہے۔ اس روز مائیں اپنے کمسن بچوں کو امام زمانہ کی نصرت کے واسطے انکو سونپتی ہیں۔ 22 برس پہلے ایران سے چھوٹے سے پیمانے پر شروع ہوئی کربلا کے ننھے شہید کی عزاداری آج دنیا بھر میں پھیل چکی ہے۔یوروپ امریکہ ایشیا اور بر صغیر میں یہ دن بہت اہتمام اور مذہبی عقیدت کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
پورے ایران میں یوم علی اصغرؑ منایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں قم المقدسہ میں حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا، مسجد جمکران سمیت تمام مذہبی مقامات پر علی اصغرؑ کی عزاداری کے رقت آمیز مناظر دیکھے گئے۔ مسجد مقدس جمکران کے خادمین نے بھی اس دن کا انعقاد کیا ۔۔ماؤں کی ایک کثیر تعداد نے اپنےشیر خوار بچوں کے ساتھ اس مخصوص عزاداری میں شرکت کی اور باب الحوائج حضرت علی اصغر (ع) سے اپنی حاجات طلب کیں اورنوحہ و زاری کی۔ اولاد کی نعمت سے محروم خواتین نے صاحب اولاد ہونے کی دعائیں مانگتی ہیں۔کچھ مقامات پر حضرت علی اصغر کا جھولا بھی برامد کیا گیا۔۔
مائیں اپنے کمسن اور شیر خوار بچوں کو اپنے ہاتھوں پر بلند کرکے امام زمانہ علیہ السلام کی نصرت اور مدد کے لئے ان کی حفاظت میں دیتی ہیں اور اس بات کا عہد کرتی ہیں کہ ظہور کے وقت ان کا فرزند امام زمانہ (عج) کا سپاہی بن کر آنکا ساتھ دے گا۔
مائیں اپنے معصوم بچوں کو ہاتھوں پر بلند کرکے یہ عہد کرتی ہیں۔
عہد نامہ*
اے صاحب الزمان [عج]
میں اپنے بچے کو آپ کے انقلاب میں نصرت و مدد کے لئے نذر کر رہی ہوں اس کو اپنے ظہور کے لئے جو قریب ہے چن لیجئے اور حفاظت فرمائیے!!!
مغربی میڈیا اس پورے پروگرام کو نظر انداز کرتا ہے۔ مغرب میں جناب علی اصغر کی عزاداری سے مخصوص اس دن کے سلسلے میں گمراہ کن پروپگنڈہ بھی کیا جاتا ہے۔ در حقیقت مغربی ممالک اس پروگرام سے اسلئے خوف زدہ ہوتے ہیں کیونکہ شیعہ خواتین کے اندر دین کی نصرت کا جزبہ بیدار بھی ہوتا ہے اور مضبوط بھی ہوتا ہے۔۔