مال مشرقی افغانستان میں 19 افراد کو زنا، چوری اور گھر سے بھاگنے کےجرم میں کوڑے مارے گئے۔ سپریم کورٹ کے ایک افسر نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ اس معلومات کے منظر عام پر آنے کے بعد طالبان کے شرعی قانون کے نفاذ پر قائم رہنے کے موقف کی تصدیق ہو گئی ہے۔ اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد افغانستان میں کوڑے مارنے کی پہلی باضابطہ تصدیق ہوئی ہے۔ایک عدالتی اہلکار عبدالرحیم راشد نے بتایا کہ 11 نومبر کو شمال مشرقی صوبہ تخار کے قصبے تالوکان شہر میں 10 مردوں اور نو خواتین کو 39 کوڑوں کی سزا سنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سزا شہر کی مرکزی مسجد میں نماز جمعہ کے بعد بزرگوں، علما اور مقامی باشندوں کی موجودگی میں دی گئی۔ اہلکار نے بتایا کہ سزا سنائے جانے سے قبل ان تمام 19 افراد کے مقدمات کی دو عدالتوں میں سماعت ہوئی تھی۔