افغانستان کے صوبے ہلمند میں اب مرد اپنی داڑھی نہ خود مونڈ سکتے ہیں اور نہ حجام انکی داڑھی مونڈ سکتا ہے۔ مقامی انتظامیہ کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، طالبان حکومت کے ڈائریکٹر انفارمیشن اینڈ کلچر حافظ رشید ہلمند نے افغان میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ مردوں کے داڑھی مونڈھوانے پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کا اعلان مذہبی پولیس کی جانب سے صوبے کے حجاموں کے ساتھ ہوئی ایک میٹنگ کے دوران کیا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق ، طالبان کی جانب سے مردوں کے داڑھی مونڈھنے کو اسلامی قوانین کی خلاف ورزی قراردیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق، کابل میں موجود کئی حجاموں کا کہنا ہے کہ انھیں بھی اسی طرح کے احکامات موصول ہوئے ہیں۔دوسری جانب سوشل میڈیا پر طالبان کا ایک خط بھی گردش کررہا ہے جس میں طالبان کی جانب سے جاری حکم نامے میں حجاموں کو کسی بھی شخص کی داڑھی مونڈھنے کے حوالے سے خبردار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے حجام دکانوں پر کام کے دوران موسیقی بھی نہیں لگاسکیں گے ۔
دوسری جانب طالبان نے حجاموں پر پابندی کے حکم نامے کو جعلی قرار دے دیا۔ افغان وزارت ثقافت و اطلاعات کے حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش داڑھی مونڈنے پر پابندی کا نوٹیفکیشن جعلی ہے۔رکن کلچرل کمیشن انعام اللہ سمنگانی کے مطابق یہ حکم نامہ وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی جانب سے نہیں جاری کیا گیا۔(بشکریہأ جیو نیوز)