افغانستان میں شیعہ سنی اتحاد کی تاذہ مثال قندوزمیں دیکھنے کو ملی۔ گزشتہ روز قندوز میں شیعہ مسلک کی ایک مسجد پر داعش نے دہشت گردانہ حملہ کیاتھا ۔اس حملے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے اور سیکڑوں شیعہ زخمی ہوئے۔ حملے کے بعد سب سے پہلے مقامی سنی مسلمان راحت اور مدد کے لئے موقع پر پہونچے۔ انہوں نے زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا۔
افٖغانستان کی خبر رساں ایجنسی آوا نے زخمی اور جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے حوالے سے بتایا ہیکہ قندوز صوبے کی سید آباد مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے انکی مدد اور ضرورت مندوں کو خون دینے کے لئے اسپتالوں کے باہر سنی مسلمانوں کا ہجوم جمع ہوگیا۔ اسپتال حکام نے ان لوگوں کو یہ یقین دلا کر وہاں سے رخصت کیا کہ ضرورت پڑنے پر انکو طلب کرلیا جائےگا۔دہشت گرد تنظیم داعش نے مسجد پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
داعش کا مقصد افغانستان میں شیعوں اور سنیوں کے درمیان نفرت پھیلانا ہے لیکن قندوز کے سنیوں نے داعش کے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔( بشکریہ پارس ٹو ڈے)