افغانستان میں غربت اور افلاس کے مارے لوگوں کو سرد لہر بھی ہلاک کررہی ہے۔ شدید سرد موسم کے باعث 150 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔طالبان حکام کا کہنا ہے کہ سخت سردی سے ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں ہلاکتوں کی تعداد دگنی ہوئی ہے۔
طالبان حکام نے بتایا کہ افغانستان بھر میں تقریباً 70 ہزار مویشی بھی شدید سردی کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں لاکھوں افراد کو کم ترین انسانی امداد کے ساتھ سخت ترین سردی کا سامنا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان میں جنوری میں درجۂ حرارت منفی 28 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرا ہے۔غربت زدہ لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے کیونکہ خواتین ورکرز پر پابندی کے بعد کئی عالمی رضاکار ایجنسیاں افغانستان میں کام بند کر چکی ہیں۔ این جی اوز کی کارروائیاں معطل ہونے سے انسانی امداد کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔