
ہوشیا خبردار۔ اگر آپ سرکاری اسپتال میں کورونا کی ویکسین لینے جا رہے ہیں تو ذرا ہوشیار رہئےگا۔ ایسا نہ ہو کہ اسپتال کا اسٹاف آپکو کورونا کا ٹیکا لگانے کے بجائے جانوروں کے کاٹے یعنی ریبیز کا انجکشن لگا دے۔ جی ہاں اتر پردیش کے ضلع شاملی میں ایسی ہی لاپروائی کا واقعہ ہوا۔



کاندھلا سی ایچ سی میں تین بزرگ خواتین کو کورونا کی جگہ اینٹی ریبیز انجکشن لگا دئے گئے۔ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک خاتون کی حالت بگڑی۔ اہل خانہ کی شکایت پر معاملے کی جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔ متاثرہ خواتین کا کہنا ہیکہ وہ کورونا ویکسین کی پہلی خوراک کے لئے وہاں گئی تھیں وہاں موجود اسٹاف نے انکی پرچیاں بنوا کر دس دس روپئے کی سیرینج لانے کو کہا۔ سیرینج لیکر جب وہ آئیں تو بغیر کچھ معلوم کئے انہیں جانوروں کے کاٹنے کے انجکشن لگا دئے گئے۔ اسپتال ملازمین کی لاپرواہی کا نشانہ ستر سالہ سروج، بہتر سالہ انار کلی اور ساٹھ سالہ ستیہ وتی کو بننا پڑا۔ گھر پہونچ کر سروج کی حالت بگڑنے لگی۔۔ انہیں نجی اسپتال لیجایا گیا۔ ڈاکٹروں کو یہ بتایا گیا کہ کورونا کی ویکسین لینے کے بعد انکی یہ حالت ہوئی ہے۔ ڈاکٹروں نے سرکاری اسپتال کی پرچی دیکھ کر بتایا کہ انہیں کورونا کی جگہ اینٹی ریبیز انجکشن لگایا گیا ہے۔ تینوں خواتین کے اہل خانہ کاندھلا سی ایچ سی گئے اور ہنگامہ کیا۔ ہنگامہ دیکھ کر متعلقہ ملازمین وہاں سے غائب ہو گئے۔ ڈی ایم شاملی نے جانچ کا حکم دیدیا ہے۔ سی ایم او اور اے سی ایم او کو جانچ افسر مقرر کیا گیا ہے۔ ڈی ایم نے جانچ کے بعد متعلقہ ملازمین کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔۔