پرائم منسٹر کیئر فنڈ سے جو ایک سو پچاس وینٹی لیٹر اورنگ آباد کو موصول ہوئے ہیں وہ بالکل ناکارہ ہیں کسی مصرف کے نہیں ہیں ۔اورنگ آباد سے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کا کہنا ہیکہ اعلی افسران نے باضابطہ اس بات کی تصدیق کی ہے اس لیے اس پورے معاملے کی اعلی سطح پر جانچ ہونی چاہیئے۔
ضلع کلکٹر دفتر میں منعقدہ کورونا جائزہ میٹنگ میں شرکت کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے امتیاز جلیل نے دعوی کیا کہ اورنگ آباد کے پرائیوٹ اسپتالوں نے بھی ان وینٹی لیٹرس کو ناکارہ بتایا ہے ، اس لیے اب سوال یہ اٹھتا ہیکہ پی ایم کیئر کے نام پر وینٹی لیٹر کس نے بھیجا کہاں سے بھیجا اور نقلی وینٹی لیٹر بھیجنے کا مقصد کیا ہے ، ایم پی جلیل کا کہنا ہیکہ ضلع کلکٹر کی جائزہ میٹنگ میں وینٹی لیٹرس کے جو اعداد وشمار پیش کیے گئے ہیں ان کے لحاظ سے اورنگ آباد ضلع کو اب تک ساڑھے چار سو وینٹی لیٹر موصول ہوئے ہیں تاہم پی ایم کیئر کے نام سے جو وینٹی لیٹر موصول ہوئے ہیں وہ ناکارہ ثابت ہورہے ہیں ، اعلی سرکاری حکام نے میٹنگ میں اس بات کی تصدیق کی ہے اس لیے مصیبت کی اس گھڑی میں مدد کرنے کے بجائے ناکارہ سامان بھیج کر جھوٹی واہ واہی کون بٹورنے کی کوشش کررہا ہے اس کی جانچ ہونی چاہیئے۔
امتیاز جلیل نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی لاک ڈاؤن پالیسی پر بھی نکتہ چینی کی ان کا کہنا ہیکہ حکومت نے غریبوں کے اکاؤنٹ میں رقم ڈالنے کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی تک نہ آٹو ڈرائیور اور نہ مزدوروں کو کوئی رقم ملی ہے ، امتیاز جلیل نے حکومت سے سوال کیا کہ غریبوں کو امداد کب ملے گی یا لاک ڈاؤن کے نام پر انھیں بھوکے مرنا ہوگا یہ حکومت کو واضح کردینا چاہیئے ۔ ہفتہ واری جائزہ میٹنگ میں ضلع کلکٹر سنیل چودھری، پولیس کمشنر نکھل گپتا، میونسپل ایڈمنسٹریٹر آستک کمار پانڈے اور ایم پی امتیاز جلیل ، ایم پی بھاگوت کراڑ، ایم ایل اے امباداس دنوے، ایم ایل اے اتل ساوے و دیگر سیاسی نمائندے موجود تھے ۔