qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

پاکستان میں نہج البلاغہ کے ہزاروں جعلی نسخے تلف۔ مسلکی اختلافات بھڑکانے کی سازش ناکام۔

پاکستان میں نہج البلاغہ کے ایسے جعلی نسخے ضبط کئے گئے جن میں توہین رسالت، توہین اہلبیت اور توہین صحابہ کی گئی تھی، نشاندہی کے بعد تحقیقات سے ثابت ہوا کہ تنظیم المکاتب لکھنو کے نام کو غلط طور پر استعمال کیا گیا، تحریف شدہ نہج البلاغہ کی اشاعت کا مقصد مسلمانوں میں فساد پیدا کرنا اور مکتب اہلبیتؑ کو بد نام کرنا تھا۔ان خیالات کا اظہار ممتاز عالم دین علامہ امتیاز کاظمی اور غلام علی اینڈ سنز انارکلی کے ڈائریکٹر اسد نیاز نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس میں پروفیسر علمدار بخاری، پیر مقدس کاظم اور دیگر علماء بھی موجود تھے۔ پریس کانفرنس کے دوران نہج البلاغہ میں تحریف کی نشاندہی اور مقدمے کے اندراج پر پبلشر اسد نیاز نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے معذرت کی اور مارکیٹ میں موجود نسخے تلفی کیلئے علماء کے حوالے کر دئیے۔ اسد نیاز کا کہنا تھا کہ مقدمے کے مدعی علامہ امتیاز عباس کاظمی کی نشاندہی پر تھانہ انارکلی میں تحریف نہج البلاغہ کا مقدمہ درج کیا گیا، علامہ امتیاز کاظمی نے غلطیوں کی نشاندہی کی ہمارے پاس مسودہ جیسے آیا، ہم نے بغیر تحقیق شائع کر دیا تھا، غلطی کو تسلیم کرتے ہیں اور اس پر شرمندہ ہیں۔

مولانا امتیاز عباس

انہوں نے کہا کہ علماء کی تحقیقاتی ٹیم کے ممنون ہیں کہ انہوں نے غلطیوں کی نشاندہی کی۔ مدعی مقدمہ علامہ امتیاز کاظمی کا کہنا تھا کہ تحریف شدہ نہج البلاغہ میں توہین رسالت، توہین اہلبیت اور توہین صحابہ کی گئی تھی، نشاندہی کے بعد تحقیقات سے ثابت ہوا کہ تنظیم المکاتب لکھنو کے نام کو غلط طور پر استعمال کیا گیا، تحریف شدہ نہج البلاغہ کی اشاعت کا مقصد مسلمانوں میں فساد پیدا کرنا اور مکتب اہلبیتؑ کو بد نام کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بہت بڑی سازش کو بے نقاب کرکے فتنے کو دفن کردیا ہے۔ علامہ امتیاز کاظمی کا مزید کہنا تھا کہ ہم پبلشر کے بہت شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے اپنی غلطی کو تسلیم کیا اور معافی طلب کی، ہمارا معاہدہ ہو چکا ہے، آئندہ اصل نہج البلاغہ ہی شائع کی جائے گی۔

Related posts

کیا ‘نیا دور’ کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ یوپی حکومت کچھ بتائے تو

qaumikhabrein

سویڈن اور ہالینڈ کے بعد ڈنمارک میں بھی قرآن کی بے حرمتی

qaumikhabrein

یوکرین کو امدادی سامان کی آڑ میں ہتھیار بھیجے جارہے تھے

qaumikhabrein

Leave a Comment