وی آئی پی قافلے نے ایک اور انسان کی جان لے لی۔ کانپور میں پچاس سالہ وندنا مشرا صدر جمہوریہ کے قافلے کے سبب وقت پر اسپتال نہ پہونچ سکیں۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کانپور کے دورے کے دوران ایک انسان کی جان کا یہ نقصان ہوا۔ صدر جمہوریہ کا قافلہ گزرنا تھا ۔مقامی پولیس نے انکے قافلے کے گزرنے کے لئے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کررکھی تھیں۔ راستے تبدیل کردئے تھے۔ کورونا کی مریضہ وندنا مشرا کو ایک ننجی اسپتال لیجایا جارہا تھا۔انکی گاڑی نند لال انٹر سیکشن اور گووند پوری فلائی اوور کے بیچ میں پھنس گئی۔ انکے اہل خانہ نے وہاں موجود ٹریفک پولیس اہلکاروں سے گاڑی کو اسپتال پہونچنے دینے کی کئی بار درخواست کی لیکن انہوں نے ایک نا سنی۔ صدر جمہوریہ کا قافلہ گزرنے کے بعد جب وندنا مشرا اسپتال پہونچی تو ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مریضہ کو اگر دس منٹ پہلے اسپتال لایا جاتا تو انکی جان بچائی جا سکتی تھی۔
۔ وندنا مشرا کی موت کا ذمہ دار کسے ٹھہرایا جانا چاہئے۔ صدر جمہوریہ اور شہر کے پولیس کمشنر نے انکی موت پر اظہار افسوس کرکے رسمم ادائے گی کردی۔ وندنا مشرا انڈین انڈسٹریز ایسو سی ایشن کے لوکل چیپٹر کی خواتین ونگ کی چیئر پرسن تھیں۔ آخر وی آئی پی کلچر کب تک لوگوں کی پریشانی کا سبب بنتا رہے گا۔