ایک طرف ملک میں کورونا ویکسین کی بھاری قلت ہے اور دوسری طرف ویکسین کی لاکھوں خوراکیں خراب ہو گئی ہیں ۔ یہ سننی خیز انکشاف آر ٹی آئی سے ملی جانکاری سے ہوا ہے۔ گیارہ اپریل تک ملک میں ریاستوں کے ذریعے استعمال کی گئی 10.34 کروڑ خوراکوں میں سے 44.78 لاکھ خوراکیں خراب ہو ئی ہیں۔ سب سے زیادہ خوراکیں 6,10,551 راجستھان میں خراب ہوئی ہیں۔تمل ناڈو میں 5,04,724 خوراکیں، اتر پردیش میں4,99,115،مہاراشٹر میں 3,56725 خوراکیں خراب ہوئی ہیں۔ فیصد کے حساب سے دیکھا جائے تو تمل ناڈو کو ملی خوراکوں میں 12.10 فیصد،ہریانہ میں 9.74 فیصد،پنجاب میں 8.12 فیصد،منی پور میں 7.80 فیصد،تلنگانہ میں 7.55 فیصد خوراکیں خراب ہوئی ہیں۔
کیرلہ،مغربی بنگال، میزورم، ہماچل پردیش، گووا، دمن اور دیو انڈو مان اور نیکوبار جزائر اور لکش دیپ میں کورونا ویکسین کی ایک بھی خوراک خراب نہیں ہوئی ہے۔ ملک میں ویکسین کی یہ حالت ہے اور مرکزی حکومت نے 80 ملکوں کو کروڑوں خوراکیں ایکسپورٹ کرکے اپنی پیٹھ تھپتھپائی ہے۔