اسرائیلی فورسز کی جانب سے فلسطین میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے باعث درجنوں عمارتیں مٹی کا ڈھیر بن گئی ہیں۔فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 35 ہو گئی ہے جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔حماس رہنما باسم النعیم کاکا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کے حملوں میں اب تک 43 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، سب سے زیادہ 23 شہادتیں بیت حنون میں ہوئیں۔ہلاکہونے ولوں میں درجنوں بچے شامل ہیں۔
سابق حماس وزیر باسم النعیم کا کہنا تھا کہ صیہونی حملوں میں زخمیوں کی تعداد 300 ہے، رات سے جاری اسرائیلی حملے شدید تر ہو گئے ہیں۔حماس کے رہنماوں کی جانب سے اسرائیل پر 100 سے زائد راکٹ حملوں کا دعوی کیا گیا ہے اور حماس نے راکٹ حملوں کو غزہ کی 13 منزلہ رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملےکا جواب قرار دیا ہے۔فلسطینی تنظیم حماس کی بمباری سے اشکیلون میں اسرائیل کی تیل کی پائپ لائن تباہ ہو گئی جبکہ اسرائیل میں شہریوں کو بنکر کے قریب رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اسرائیل کے وزیر دفاع نے دھمکی دی ہے کہ غزہ پر فضائی حملے محض آغاز ہیں، مزید کئی اہداف کو نشانہ بنایا جائےگا۔حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی کے ردعمل میں کہنا تھا کہ اسرائیل کشیدگی میں اضافہ یا خاتمہ جو بھی چاہتا ہے فلسطینی دونوں کے لیے تیار ہیں۔