کشمیرویلفئیر سنٹر کی جانب سے وسطی ضلع بڈگام کے بیروہ میں قائم ”اپنا گھر” میں کشمیر صوفیوں کی سرزمین کے عنوان سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔اس صوفی کانفرنس میں وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے مختلف دانشوروں اور اسکالروں نے شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت کشمیر یونیورسٹی کے ماس کمینوکیشن کے سربراہ ناصرمرزا نے کی ۔دانشوروں نےصوفی ازم پر تفصیلی گفتگو کی اور صوفی ازم کی تاریخی حقیقت اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ دانشوروں نے کہا کہ صوفیوں نے وادی کشمیر میں انسانیت کا درس دیا۔مولوی عبدالاحد شہبازنےخطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس دور میں صوفی ازم اور اسکی اہمیت پرزوردینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں میرسید علی ہمدانی اور دوسرے صوفیوں نے اسلام پھیلایا۔محمد مقبول نےکہاکہ آج کےدور میں ہرایک کواپنامحاسبہ کرناچاہے۔انہوں نے مزید کہاکہ انسانیت کی دعوت ہر ایک کو دینی چاہے۔ کانفرنس میں صدارتی خطبہ دیتے ہوئے ناصرمرزانے کہاکہ یہاں کے لوگ میر امیرکبیرسید علی ہمدانی کی مرہون منت ہیں۔ناصرمرزا کہاکہ کس طرح انہوں نے کشمیر آکریہاں اسلام کی تبلیغ کی۔ انہوں نے کہاکہ جوامن ،محبت،خیرخواہی،صلاح جوئی کی ہدایت اولیائے کرام اورصوفیوں نے دی ہے ان کے اثرات آج بھی زندہ جاوید ہیں۔۔تاہم آج کی نسل ان سے دورہی نظر آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو اس بات سے واقف کرانے کی ضرورت ہے کہ اولیائے کرام اور صوفیوں کی اہمیت کیا ہے۔ کانفرنس میں قرآن مجید کی توہین کرنے والے سید وسیم رضوی کی شدید مزمت کی گئی۔مقررین نے کہاکہ اللہ نے خود قرآن مجید کی حفاظت کاوعدہ کیاہے۔کانفرنس میں حقیقت پسنداور حقیقت شناس بننے پرزور دیاگیا۔ (رپورٹ منیر حسین ہرہ ۔ بڈگام)

previous post
next post