سہارنپور میں اللہ کے کھاتے سے غریبوں کا پیٹ بھرتا ہے۔ جی ہاں ویسے تو اللہ تمام لوگوں کا پیٹ بھرتا ہے لیکن سہارنپور میں ڈھابے پر رکھے ڈبوں کا قصہ کچھ الگ ہے۔ایک مدرسے کے پاس ایک ڈھابہ ہے۔ اس ڈھابے پر روپیوں سے بھرا ہوا ایک ڈبہ رکھا رہتا ہے۔ اس ڈبے پر لکھا ہے اللہ کا کھاتہ۔ یہ ڈبہ غریبوں کے کھانے کے پیسے ادا کرنے کے کام آتا ہے۔ کسی مدرسے کے دو طلبا روپیوں سے بھرے ڈبے کچھ ڈھابوں پر لٹکا کر گئے تھے۔ ڈھابا مالک سے انہوں نے کہا تھا کہ اگر کوئی ایسا شخص آئے جسکے پاس کھانے کے پیسے نہ ہوں تو اسکو بھرپیٹ کھانا کھلا دینا اور پیسے اس ڈبے سے نکال لینا۔ ان طلبا نے یہ بھی کہا تھا کہ جب ڈبے کے پیسے ختم ہو جائیں تو ہمیں کال کردینا ہم ڈبے میں پھر پیسے بھر دیں گے۔
ڈھابے والے کا کہنا ہیکہ ڈبے کے پیسے کبھی ختم نہیں ہوتے۔ کھانا کھانے کے لئے آنے والے بہت سے لوگ اس ڈبے میں کچھ نہ کچھ رقم ڈال ہی جاتے ہیں۔ سچ ہے ابھی غریبوں سے ہم دردی رکھنے والوں کی کمی نہیں ہے۔ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں۔۔