سعودی عرب کے با خبر ذرائع کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنے چچا زاد بھائی فہد بن ترکی بن عبدالعزیز کو سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔ فہد بن ترکی یمن کے خلاف فوجی کاروائی کرنے والی سعودی اتحادی فوج کے کمانڈر رہ چکے ہیں۔۔ ذرائع کے مطابق فہد بن ترکی کو وشواس گھات کے الزام میں سزائے موت دی جارہی ہے۔ فہد بن ترکی کے نزدیکی ذرائع کا کہنا ہیکہ فہد پر عائد الزامات میں شاہ سلمان اور انکے بیٹے محمد بن سلمان کے خلاف بغاوت کی کوشش بھی شامل ہے۔ فہد بن تترکی، انکے بیٹے اور الجوف صوبے کے سابق گورنر کے ساتھ ستمبر 2020 میں مالی بد عنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ساٹھ سالہ فہد بن ترکی 31 اگست
2020 تک یمن پر حملہ کرنے والی سعودی اتحادی فوج کے کمانڈر تھے۔ وہ سعودی بری فوج کے کمانڈر،، پیراشوٹ یونٹ کے کمانڈر، اور اسپیشل فورس کے کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔
سعودی لیکس ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے فوجیوں اور فوجی کمانڈروں میں انکی مقبولیت، یمنی قبائل سے انکے دوستانہ رشتے محمد بن سلمان کو فکر مند کئے ہوئے تھے۔