
بدایوں کی تاریخی خانقاہ قادریہ کے سجادہ نشیں الشیخ عبد الحمید محمد سالم قادری بدایونی کا بھی انتقال ہو گیا ہے۔ انہیں درگاہ قادریہ بدایوں میں سپرد لحد کیا گیا۔سالم قادری کو ایک بڑا صدمہ عراق میں اس وقت لگا تھا جب انکا چالیس سالہ بیٹا دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بنا اور انکی آنکھوں کے سامنے اس نے ترپ تڑپ کر جان دیدی تھی۔

قادریہ عثمانیہ کا خانوادہ تصوف کی دنیا میں ایک با عزت مقام رکھتا ہے۔ گزشتہ آٹھ سو برسوں سے اس خانوادہ کی شخصیات ملک اور قوم کی رہنمائی کرتی رہی ہیں۔ قادریہ عثمانیہ خانوادے نے بلند پایہ مفتی، اسکالرز، صوفیا اور اولیا دنیا کے سامنے پیش کئے ہیں۔ اس خانوادے کی مقدس ہستیوں نے صلح و آشتی اور بھائی چارے کا آفاقی پیغام عام کیا۔ الشیخ عبد الحمید محمد سالم قادری بدایونی بھی اسی قابل احترام خانوادے کی فرد تھے۔ بدایوں کی قادری خانقاہ برسہا برس سے علم و حمکت۔ صلح و آشتی اور روحانیت کی شعاؤں سے ملک اورقوم کی رہنمائی کررہی ہے۔ یہ خانقاہ مارہرہ شریف کی برکاتیہ خانقاہ کی ہی ایک شاخ ہے۔بدایوں کی خانقاہ زندگی کے مختلف شعبوں میں لوگوں کی خدمت کررہی ہے۔