نائجیریا میں شعیہ عالم دین اور اسلامی تحریک کے بانی شیخ ذکزکی کی رہائی کے لئے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
دارالحکومت ابوجا میں اسلامی تحریک کے قائد آیت اللہ شیخ زکزاکی کی رہائی کیلئے ایک بار پھر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاگیا۔فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کے عوام نے ان مظاہروں میں آیت اللہ شیخ زکزاکی اور ان کی اہلیہ کو سخت علالت اور بیماری کے باوجود طویل عرصے سے جیل میں قید رکھے جانے کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور آیت اللہ شیخ زکزاکی کی تصاویر تھیں۔
دوسری جانب آیت اللہ شیخ زکزاکی کے بیٹے محمد ابراهیم زکزاکی نے کہا ہے کہ ان کی والدہ کو جیل میں کورونا ہو گیا ہے اور ان کی حالت تشویشناک ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ والدہ کی حالت تشویشناک ہونے کے باوجود جیل حکام انھیں ہسپتال منتقل نہیں کر رہے ہیں اور انھیں کسی بھی قسم کی طبی سہولیات میسر نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ نائیجیریا کی فوج نے بارہ اور تیرہ دسمبر دو ہزار پندرہ کو چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام کے موقع پر زاریا شہر میں ایک امام بارگاہ اور آیۃ اللہ شیخ زکزاکی کے گھر پر حملہ کر کے ہزاروں شیعہ مسلمانوں کو شہید اور زخمی کر دیا تھا۔ شہید ہونے والوں میں آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی کے 3 بیٹے بھی شامل ہیں۔ فوج آیت اللہ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کو زخمی کرنے کے بعد گرفتار کر کے لے گئی تھی جس کے بعد سے اب تک وہ جیل ہی میں ہیں اور ان کی جسمانی حالت تشویش ناک بنی ہوئی ہے