
غزہ پٹی میں انسانی بحران کے حوالے سے حماس اور اقوام متحدہ کے درمیان گفتگو ناکام ہو گئی ہے۔ گفتگو میں شامل حماس لیڈر یحیٰ سنوار نے کہا کہ میٹنگ بہت خراب تھی اور پوری طرح منفی تھی۔ غزہ سٹی میں اقوام متحدہ کے ڈیلی گیشن کے ساتھ میٹنگ کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے یحیٰ سنوار نے کہا کہ ڈیلی گیشن نے ہماری بات سنی لیکن غزہ کے انسانی بحران کے حل کے تعلق سے اقوام متحدہ کےڈیلی گیشن نے کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا۔ میٹنگ میں اقوام متحدہ کے ڈیلی گیشن میں مشرق وسطیٰ امن عمل کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ٹار وینیس لینڈ بھی شامل تھے۔ یحیٰ سنوار نے اسرائیل پر غزہ پٹی کی انسانی صورتحال کے تعلق سے حماس سمیت فلسطینی دھڑوں کو بلیک میل کرنے کا الزام لگایا۔

اقوام متحدہ اور حماس کے درمیان گفتگو کی یہ پیش رفت غزہ پر اسرائیل کے گیارہ روزہ حملوں کے بعد جنگ بندی پر رضامندی کے ایک ماہ بعد ہوئی ہے۔ اسرائیلی حملوں میں 66 بچوں سمیت 257 فلسطینی ہلاک ہوئے تھے۔ جبکہ اسرائیل میں دو بچوں سمیت تیرہ افراد مارے گئے تھے۔ اسرائیل دسیوں برس سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ وہ قطر کی تیس ملین امریکی ڈالر کی مالی مدد بھی غزہ نہیں پہونچنے دے رہا ہے۔ حالیہ برسوں میں قطر کی جانب سے تنخواہوں کی ادائے گی, پاور پلانٹ کی ایندھن ضروریات کی تکمیل اور سیکڑوں غریب خاندانوں کی مدد کے لئے سیکڑوں ملین ڈالر کی مدد دی جاتی رہی ہے۔