اقتدار میں آنے کے بعد سے بی جے پی پر نوٹ برس رہے ہیں۔ لگاتار سات برس سے وہ موٹے عطیات دینے کے معاملے میں کارپوریٹ گھرانوں اور دولت مندوں کی پہلی پسند بنی ہوئی ہے۔سال 2019 اور 20 میں بی جے پی کو کمپنیوں، اور امیروں کی جانب سے 750 کروڑ سے زیادہ کے عطیات حاصل ہوئے۔ یہ جانکاری بی جے پی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو دی گئی ہے۔ بی جے پی کو ملنے والی یہ رقم کانگریس کو اس عرصہ میں ملنے والے عطیات سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ کانگریس کو 139 کروڑ، این سی پی کو 59 کروڑ، ٹی ایم سی کو آٹھ کروڑ، سی پی ایم کو 19.6 کروڑ اور سی پی آئی کو 1.9 کروڑ روپیے کے عطیات ملے۔
بی جے پی کو بڑے عطیات دینے والوں میں بی جے پی ایم پی راجیو چندر شیکھر کی جیوپیٹرر کیپیٹل، آئی ٹی سی گروپ، زمینیوں کا کاروبار کرنے والی کمپنیاں، میکروٹیک ڈولپرز، اور بی جی شرکے کنسٹرکشن ٹیکنلاجی، دی پروڈینٹ الیکٹورل ٹرسٹ اور جن کلیان الیکٹورل ٹرسٹ قابل ذکر ہیں۔ الیکٹورل ٹرسٹ سیکشن پچیس میں ایک کمپنی ہے جو خاص طر سے کارپوریٹ گھرانوں سے رضاکارانہ طور پر عطیات قبول کرتی ہے اور سیاسی پارٹیوں میں تقسیم کرتی ہے۔سیاسی تعاون کے معاملےمیں عطیہ دہندہ کی شناخت پوشیدہ رکھی جاتی ہے۔ پروڈینٹ الیکٹورل ٹرسٹ کو جو کمپنیاں عطیات دیتی ہیں ان میں بھارتی انٹرپرائزیز، جی ایم آر ایئر پوررٹ ڈدولپرز، اور ڈی ایل ایف لمیٹیڈ اہم ہیں۔ جبکہ جن کلیان الیکٹورل ٹرسٹ جے ایس ڈبلو گروپ سے عطیات حاصل کرتا ہے۔ بی جے پی کو اسکے وزرائے اعلیٰ ،ارکان پارلیمنٹ اور ارککان اسمبلی بھی موٹی موٹی رقمیں عطیہ کرتے ہیں۔
2019 اور 20 میں بی جے پی کو750 کروڑ سے زائد کے عطیات ملنے کا اندازہ ہے کیونکہ الیکٹورل بانڈز سے اسے جو رقم ملی ہے اسکا کوئی حساب کتاب ابھی نہیں ہے۔ 2018 میں جب سے الیکٹورل بانڈز کا سلسلہ شروع ہوا ہے بی جے پی کو ہی سب سے زیادہ فائدہ ملا ہے۔