
ایران اور عالمی طاقتوں کے 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لئے ویانہ میں ہوئے مذاکرات امید افزا پہل کے ساتھ ختم ہوئے۔فریقین کا دعویٰ ہیکہ مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔مشترکہ جامع پلان آف ایکشن کے مشترکہ کمیشن( جوہری معاہدے) کی ایک میٹنگ آسٹریائی راجدھانی ویانہ میں ہوئی جس میں ایران،چین،جرمنی،فرانس،روس اور برطانیہ کے مذاکرات کاروں نے حصہ لیا۔2018 میں معاہدے سے یک طرفہ طور سے الگ ہوجانے والے امریکہ کے نمائندے بھی ویانہ میں موجود تھے لیکن دیگر ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ مذاکرات کار گفتگو کی پیش رفت سے انہیں آگاہ کرتے رہے۔ مذاکرات کے بعد ایرانی مذاکرات کار نے کہا کہ تمام فریقوں کے درمیان نئی سمجھ پیدا ہوتی نظر آئی ہے۔ دو ورکنگ گروپ کام کررہے ہیں ایک گروپ کو یہ فیصلہ کرنا ہیکہ امریکہ ایران پر سے کتنی پابندیاں ہٹاتا ہے اور دوسرا گروپ یہ طے کریگا کہ ایران کو کیا جوہری اقدام کرنا ہونگے۔