کورونا کی مہاماری کے دور میں جہاں ہندستانی شہریوں کو ویکسین کی زیادہ ضرورت تھی تب ہندستانی حکومت نے کورونا انسداد کی ویکسین دنیا بھر کو سپلائی کی۔ مودی حکومت نے ویکسین ڈپلومیسی صرف عالمی سطح پر شاباشی حاصل کرنے کے اختیار کی۔ اقوام متحدہ میں ہندستان کے نمائندے ناگراج نائڈو نے بڑے فخریہ انداز میں بتایا کہ ہندستان کورونا کی عالمی لڑائی میں محاز پر سب سے آگے رہا ہے۔ نائڈو نے اس کا ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندستان نے دیسی طور سے تیار ویکسین کی کروڑوں خوراکیں ستر سے زیادہ ملکوں کو سپلائی کیں۔
ہندستانی نمائندے نے مودی حکومت کی پیتھ تھپتھپاتے ہوئے کہا کہ ہندستان کے اتنے شہریوں کو ویکسین نہیں لگائی گئی جتنی ہندستانی حکومت نے دوسرے ملکوں کو سپلائی کردیَں۔ اقوام متحدہ جیسے عالمی پلیٹ فارم پر ہندستانی نمائندے نے یہ بتا کر کہ حکومت نے ویکسین کے معاملے میں اپنے شہریوں کے اوپر دیگر ملکوں کوترجیح دی۔ در اصل ملکی عوام کے تئیں مودی حکومت کی بے حسی اور لاپرواہی کا اعتراف کیا ہے۔