ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل کے خلاف کرانتی چوک پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ سرکاری کام میں رخنہ اندازی کے الزام کے تحت درج کیا گیا ہے۔ ایم پی اِمتیاز جلیل نے گذشتہ روز لیبر کمشنر کا گھیراو کیا تھا اور ڈپٹی لیبر کمشنر شیلندر پوڑ سےتلخ لہجے میں بات کی تھی ۔ضلع کلکٹر سنیل چوہان کی ایما پر مقدمہ درج کیا گیا۔اورنگ آباد میں لاک ڈاؤن کے دوران آٹھ گھنٹے کی چھوٹ دی گئی ہے جس کے سبب دکاندار دوپہر تک کاروبار کر سکتے ھیں لیکِن لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر شہر کی پچاس سے زائد دکانوں کو سیل کردیا گیا سیل شدہ دکانیں پچھلے ایک مہینے سے بند تھی۔ کل ڈپٹی لیبر کمشنر افس میں ان دکان داروں کی سنوائی تھی۔ ایم پی امتیاز جلیل بیوپاریوں کو لیکر لیبر کمشنر آفس پہنچے تھے اس دوران ڈپٹی لبیر کمشنر سے ایم پی کی نوک جھونک ہوئی ۔ایم پی جلیل نے سخت لہجے میں آفیسر کی سرزنش کی۔ اس طرح کلکٹر کے تعلّق سے بهی سخت الفاظ استعمال کیے تھے حالانکہ پولیس افسران اور ضلع کلکٹر سے بات چیت کے بعد معاملہ حل ہوگیا لیکن ڈپٹی لیبر کمشنرکی شکایت پر ایم پی امتیاز جلیل اور ان کے پچیس سے تیس ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے ان پر سرکاری کام میں رخنہ اندازی اور نازیبا الفاظ استعمال کرنے کا اِلزام عائد کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اِس سے پہلے بھی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے الزام میں ایم پی جلیل کے خلاف سٹی چوک پولیس سٹیشن میں کیس درج ہوچکا ہے ۔تازہ ایف آئی آر کے تعلق سے ایم بی جلیل کا کہنا ہےکہ وہ ایسے مقدمات کی پرواہ نہیں کرتے ۔